ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

نوروز کے عالمی تہوار اور نئے ایرانی سال کے موقع پر پیغام

مہنگائی پر قابو اور پیداوار میں اضافے کا سال

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے سنہ 1402 ہجری شمسی کے آغاز کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں ایران کے عوام اور نوروز منانے والی تمام اقوام کو مبارکباد پیش کی اور گزشتہ سال میں معیشت اور لوگوں کی معاش کو ملک کا سب سے اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے اس سال بھی معیشت اور لوگوں کی معاش کو ملک کا سب سے اہم مسئلہ قرار دیا اور سال 1402 کا نعرہ ’’مہنگائی پر قابو اور پیداوار میں اضافہ‘‘ قرار دیا گیا کیونکہ اس سال بھی ملک کا بنیادی مسئلہ معیشت ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے نوروز کے پیغام کے آغاز میں فطرت کے موسم بہار کے ساتھ ساتھ روحانیت کے موسم بہار کے آغاز کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: رمضان کے مقدس مہینے میں روحانیت کی بہار سب کیلئے فراہم ہے اور ہمیں اس الہی اور معطر بہار سے اپنے قلوب کو مستفید کرنا چاہیے۔
 
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے پھر 1401 کا مختصر جائزہ لیتے ہوئے اس سال کو انقلاب اسلامی کے بعد کے تمام سالوں کی طرح مختلف پیچیدگیوں کے ساتھ ساتھ ملا جلا قرار دیا اور اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ گزشتہ سال ملک کا سب سے اہم مسئلہ معیشت تھا، مزید کہا: معیشت کے حوالے سے تلخیاں بھی تھیں اور خوشخبریاں بھی، تلخیوں کا تعلق بنیادی طور پر مہنگائی اور فلک شگاف قیمتوں سے ہے، خاص طور پر اشیائے خوردونوش اور بنیادی ضروریات زندگی کی قیمتیں، جن میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے اور معاشرے کی نچلے سطحوں پر سب سے زیادہ دباؤ ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی: یقیناً اقتصادی شعبے میں اچھے اور تعمیراتی کام ہوئے ہیں جن کا تعلق لوگوں کی زندگی اور معاش سے برقرا کیا جانا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے 1401 میں پیداوار کی حمایت کے حوالے سے کئی ہزار معطل اور نیم معطل کارخانوں کی بحالی کے ساتھ ساتھ علم محور کمپنیوں کے اضافے اور بے روزگاری کی شرح میں مختصر کمی کو مثبت اقدامات میں شامل کیا اور کہا: شعبہ اقتصادیات کا ایک اور خوش گوار نکتہ گزشتہ سال امام خمینی کی حسینیہ میں سرکاری اور غیر سرکاری صنعت کاروں کی صلاحیتوں اور کارناموں کی نمائش اور ملک کے بڑے صنعت کاروں کے ساتھ ملاقات تھی۔
آیت اللہ خامنہ ای نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ملک کے صنعت کاروں کے اقدامات کے بارے میں ان کی مجموعی رائے مثبت ہے، بعض اقتصادی اشاریوں میں ترقی کی طرف بھی اشارہ کیا اور فرمایا: بیمہ کے شعبے میں اشارے اچھے ہیں اور پانی، گیس، سڑکوں کے شعبوں میں اور ماحولیات کے حوالے سے اچھا کام کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا: میں تاکید کے ساتھ کہتا ہوں کہ اقتصادی شعبے میں ہونے والے اچھے کام لوگوں بالخصوص کمزور طبقوں کی زندگیوں میں بہتری کا باعث بنیں اور یہ مسئلہ ان کاموں کی دقیق منصوبہ بندی اور تسلسل کے سوا ممکن نہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک کی اقتصادی صورتحال کے بارے میں فرمایا کہ اظہار رائے میں مضبوط اور کمزور نکات کو ساتھ ساتھ دیکھا جانا چاہیے اور ان کا مجموعی حساب لگانا چاہیے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے اس بات پر تاکید کی کہ اقتصادی مسائل صرف ایران تک ہی محدود نہیں ہیں بلکہ تقریباً تمام ممالک بشمول مضبوط اور ترقی یافتہ معیشتوں کے حامل ممالک اقتصادی مسائل سے دوچار ہیں حتیٰ کہ بینکوں کے دیوالیہ ہونے اور غیر معمولی قرضوں کا شکار ہیں۔ آپ نے فرمایا: حکومتی حکام کے ساتھ ساتھ اقتصادی، سیاسی اور ثقافتی فعال عناصر کو چاہیے کہ وہ اس سال کو ایرانی قوم کے لیے تلخیوں کو کم کرنے اور کامیابیوں میں اضافے کے ساتھ ایک شیریں سال بنانے کی پوری کوشش کریں۔

 

700 /