سوال: اگر وضو کے اعضا پر زخم یا فریکچر وغیرہ ہو اور وہ کھلے ہوئے ہوں تو وضو کس طرح کیا جائے گا؟
جواب: جب زخم نجس ہو تو اس صورت میں وضو سے پہلے اسے پانی سے پاک کرنا ضروری ہے اور اگر پانی کا استعمال مضر نہ ہو تو وضو کے وقت معمول کے مطابق دھویا جائے گا، تاہم اگر پانی سے دھونا مضر ہو تو وضو کے وقت اس کے اطراف کو دھونا ہوگا اور احتیاط یہ ہے کہ اگر اس پر گیلا ہاتھ پھیرنا مضر نہ ہو تو اس پر گیلا ہاتھ پھیرے۔ چنانچہ زخم کا ظاہری حصہ نجس ہو تو اس پر کوئی پاک کپڑا رکھا جائے اور کپڑے پر گیلا ہاتھ پھیرا جائے۔ البتہ اگر مسح کی جگہ پر زخم ہو اور اس پر گیلا ہاتھ پھیرنا ممکن نہ ہو تو ضروری ہے کہ وضو کے بدلے تیمم کیا جائے، لیکن اگر زخم پر کوئی کپڑا رکھ کر اس پر مسح کرنا ممکن ہو تو احتیاط یہ ہے کہ تیمم کے علاوہ وضو اور مذکورہ طریقے سے مسح بھی کرے۔