عزاداری اور قوانین کا احترام
سوال1: کیا عمومی راستوں پر عزاداری کے جلوس برپا کرنا اشکال رکھتا ہے کہ جو بعض اوقات اذیت کا باعث بنتے ہیں اور راہ گیروں اور گاڑیوں کے لئے راستے بند کردیتے ہیں؟
جواب: عزاداری سید الشہداء اور ان کے اصحاب ﴿علیہم السلام﴾ کے لئے جلوس برپا کرنا اور ان جیسی رسومات میں شرکت کرنا انتہائی پسندیدہ اور مطلوب عمل ہے اور ان عظیم ترین اعمال میں سے ہے کہ جو انسان کو اللہ تعالیٰ کا قرب عطا کرتے ہیں، تاہم ضروری ہے کہ ہر ایسے عمل سے جو دوسروں کی اذیت کا باعث بنتا ہے یا شرعی اعتبار سے بذات خود حرام ہے، اجتناب کیا جائے۔
بیماری کے پھیلاو کے دوران عزاداری میں شرکت کرنا
سوال2: کرونا جیسی بیماری کے پھیلاو کے دوران مجلس اور عزاداری امام حسین علیہ السلام میں شرکت کرنے کا حکم کیا ہے؟
جواب: حفظان صحت کے اصولوں اور متعلقہ ہدایات کا خیال رکھتے ہوئے اشکال نہیں رکھتا، بلکہ بہترین اعمال اور مستحبات مؤکدہ میں سے ہے۔
عزاداری طویل ہوجانے کی وجہ سے نماز قضا ہونا
سوال3: بعض مجالس اور ماتمی انجمنوں میں رات گئے تک عزاداری ہوتی رہتی ہے اس طرح کہ نماز قضا ہونے کا سبب بنتی ہے، آیا مذکورہ عمل جائز ہے؟
جواب: بدیہی ہے کہ واجب نماز، عزاداری اہل بیت (علیہم السلام) میں شرکت کرنے سے مقدم ہے، جبکہ ان مجالس کے بہانے نماز کو ترک اور قضا کرنا جائز نہیں ہے۔ تاہم ضروری ہے کہ مجالس اور ماتمی انجمنوں کے پروگرام اس طرح سے ترتیب دیے جائیں کہ نماز میں خلل نہ پڑے۔
وبائی صورتحال میں نیاز دینے کی نذر
سوال4: اگر کسی نے نذر کا صیغہ پڑھ کر نذر کی ہو کہ عزاداروں کو نیاز کھلائے گا اب موجودہ وبائی صورتحال میں اس کا فریضہ کیا ہے؟
جواب: جب تک حفظان صحت کے لئے جاری کی گئی ہدایات اور قوانین پر عمل کر کے نذر پر عمل کرنا ممکن ہو نذر کو ترک یا تبدیل نہیں کیا جاسکتا لیکن اگر نذر کا صیغہ نہیں پڑھا ہو تو اس کے ذمے کچھ نہیں ہے۔
عزاداری کے لئے جمع کی گئی باقی ماندہ چیزیں
سوال5: وہ باقی ماندہ چیزیں اور رقم جو امام حسین (علیہ السلام) کی عزاداری کے اخراجات کے طور پر جمع کی جاتی ہے، انہیں کن امور میں خرچ کرنا چاہئے؟
جواب: اگر ان کے متعلق شرعی نذر کی گئی ہو تو نذر کے تابع ہوں گی بصورت دیگر باقی ماندہ اموال اور چیزوں کو ہدیہ کرنے والوں سے اجازت لے کر بھلائی کے کاموں میں خرچ کیا جاسکتا ہے یا انہیں بعد والی مجالس عزاء میں صرف کرنے کے لئے سنبھال کر رکھ لیا جائے۔
وقف کی نگرانی قبول کرنے کے بعد منصرف ہونا
سوال6: واقف نے وقف نامے میں متولی اور نگراں کو معین کیا ہوا ہے، کیا نگراں اپنی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد اسے کسی دوسرے شخص کے سپرد کرسکتا ہے یا نگرانی کے لئے وکیل کی خدمات حاصل کرسکتا ہے؟
جواب: احتیاط واجب کی بنا پر جائز نہیں ہے کہ نگراں اپنی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد خود کو نگرانی کے عمل سے معزول کر لے یا اسے کسی دوسرے کے سپرد کرے، تاہم اگر نگرانی کا دار و مدار نگراں کی ذاتی رائے پر نہ ہو تو نگرانی کے لئے کسی صالح اور امانت دار شخص کو وکیل بنا سکتا ہے۔
تعلیمی وظیفے کی رقم کا خمس
سوال7: کیا طالب علموں کو بعض تعلیمی مراحل کے دوران ملنے والے وظیفے کی رقم پر خمس لگتا ہے؟
جواب: تعلیمی وظیفے پر خمس نہیں لگتا، سوائے ان طالب علموں کے لئے جنہیں ملازمت کے ساتھ اسکالرشپ ملی ہو اور تعلیم کے دوران تنخواہ دریافت کرتے ہیں۔
لمبی صفوں میں جماعت کا اتصال
سوال8: اگر نماز جماعت کی کوئی صف اس قدر لمبی اور طویل ہوجائے کہ لمبی ہونے کی وجہ سے ﴿نہ کہ کسی رکاوٹ کی وجہ سے﴾ امام جماعت یا آگے والی صف نظر نہ آئے تو کیا ان کا اتصال برقرار ہے؟
جواب: مذکورہ جماعت کی صف میں اتصال برقرار ہے۔
مجالس میں تمام لوگوں کو سلام کرنا
سوال9: اگر کسی مجلس میں جیسے کہ مسجد یا امام بارہ میں جائیں تو سب لوگ قرآن کی قرائت یا نماز وغیرہ میں مصروف ہوتے ہیں، کیا انہیں سلام کرنا مستحب ہے؟
جواب: سلام کرنا ہر حال میں بذات خود مستحب ہے ﴿اور سوال کے مسئلے میں ایک شخص کا جواب دینا کافی ہوتا ہے﴾؛ تاہم ایسے شخص کو سلام کرنا جو نماز کی حالت میں ہو، مکروہ ہے۔
چارجز کی کی لیٹ پیمنٹ کا جرمانہ
سوال10: میں ایک اپارٹمنٹ میں رہائش پذیر ہوں جہاں ماہانہ چارجز کی ادائیگی میں تاخیر کرنے پر تیس فیصد جرمانہ ادا کرنا ضروری ہے، کیا مذکورہ رقم وصول کرنا جائز ہے؟
جواب: اگر عمارت کے رہائشی ایک معاہدے کے تحت قبول کرلیں کہ چارجز کی رقم ایک معینہ تاریخ میں ادا کردیں گے اور خلاف ورزی کی صورت میں مخصوص رقم ادا کرنے کے پابند ہو جائیں تو کوئی حرج نہیں ہے۔