سوال: ناگہانی طور پر حج کے اخراجات بڑھنے اور سعودی حکومت کی جانب سے اضافی رقم کے مطالبے کے پیش نظر، کیا وہ شخص جس کے پاس حج کے اخراجات ہوں اور اس نے اس سال کے لئے اندراج کیا ہوا ہو نئے اضافی اخراجات بھی ادا کرے یا حج سے منصرف ہوسکتا ہے؟
جواب: اگر گزشتہ سالوں میں اس کے ذمے حج مستقر ہو چکا ہو (مستطیع ہونے کے بعد اس پر حج واجب ہوچکا ہو) تو ضروری ہے کہ ہر صورت میں نئے اضافی اخراجات کا انتظام کر کے ادا کرے اور اگر اسی موجودہ سال میں مستطیع ہوا ہو اور مذکورہ اضافی اخراجات ( بشمولِ ضروریات زندگی اور اپنی حیثیت کے مطابق معیشت و گزر بسر کے لئے جن چیزوں کا محتاج ہے) اس کے پاس ہوں تو وہ مستطیع ہے اور ضروری ہے کہ انہیں ادا کرے، بصورت دیگر وہ مستطیع نہیں ہے اور اس پر حج واجب نہیں ہوا ہے لہذا منصرف ہوسکتا ہے۔ ہاں اگر قرض لے سکتا ہو اور پھر آسانی سے اپنا قرضہ ادا کرسکتا ہو، اگرچہ واجب نہیں کہ قرض لے کر اپنے آپ کو مستطیع کرے تاہم اگر قرض لے لے تو اس پر حج واجب ہوجائے گا۔