فطرے کی رقم کو اجناس میں تبدیل کرنا
سوال1: کیا فطرے کی رقم کے بجائے مستحق کو اس کی ضرورت کی اشیاء اور اجناس مہیا کر کے دی جاسکتی ہیں؟
جواب: مذکورہ صورت میں کافی نہیں ہے تاہم آپ مستحق سے وکالت لے سکتے ہیں کہ اس کے لئے فطرے کی رقم وصول کریں گے اور اس کی ضرورت کی چیزیں مہیا کریں گے۔
مصنوعی بالوں کے ہوتے ہوئے غسل کرنا
سوال2: کیا ایسے شخص کا وضو اورغسل صحیح ہے کہ جس نے سر کے اگلے حصے پر مصنوعی بال لگائے ہوئے ہوں؟
جواب: اگر مصنوعی بال ویگ (vig) کی شکل میں ہوں تو ضروری ہے کہ وضو اور غسل کے لئے اسے اتارا جائے، لیکن اگر مصنوعی بالوں کی سر کی کھال میں پیوند کاری کی گئی ہو اور وہ کھال تک پانی پہنچنے میں رکاوٹ بن رہے ہوں اور انہیں نکالنا ممکن نہ ہو (ضرر یا ناقابل تحمل مشقت کا سبب ہو) تو جبیرہ والا وضو اور غسل کرنا ہوگا اور احتیاط کی بنا پر تیمم بھی کیا جائے اور احتیاط واجب کی بنا پر بال نکلوانے کے بعد نمازوں کی قضا بھی بجا لائے۔
امام جماعت کے رکوع میں جاتے وقت جماعت میں شامل ہونا
سوال3: کیا اس وقت کہ جب امام جماعت رکوع کے لئے جھک رہا ہو لیکن ابھی رکوع میں نہ پہنچا ہو، جماعت میں شامل ہوسکتے ہیں؟
جواب: پہلی اور دوسری رکعت میں کوئی حرج نہیں رکھتا لیکن تیسری اور چوتھی رکعت میں احتیاط یہ ہے کہ صبر کرے اور رکوع میں اقتدا کر کے جماعت میں شامل ہو۔
بیمار شخص کے روزوں کی قضا
سوال4: ایک خاتون اپنی زندگی کے آخری ایام میں شدید بیماری کی وجہ سے روزے اور ان کی قضا نہ رکھ سکی، کیا اس کے بڑے بیٹے پر واجب ہے کہ ان روزوں کی قضا بجا لائے؟
جواب: اگر ان کی بیماری اگلے ماہ رمضان تک جاری رہی تھی تو قضا ساقط ہے لیکن ان کے مال سے ہردن کے لئے ایک مد طعام (750 گرام) فقیر کو دیا جائے گا۔
نسل در نسل وقف میں نرینہ اولاد
سوال5: اگر ہر نسل کے بڑے بیٹے کا وقف کے متولی کے طور پر تعین کیا جائے تو اس کے فوت ہوجانے کے بعد اگلا متولی اس کا بڑا بیٹا ہے یا اس کا بھائی؟
جواب: اس کے بعد والا سب سے بڑا بھائی متولی بنے گا اور جب تک پہلے متولی کے بھائی زندہ ہیں اس کے بیٹے متولی نہیں بنیں گے یہاں تک کہ پہلی نسل کے تمام افراد فوت ہوجائیں تو اس صورت میں بعد والی نسل کا بڑا بیٹا متولی بنے گا اور اس کے بعد والی نسلوں کے لئے اسی طریقے سے عمل کیا جائے گا، لہذا جب تک پچھلی نسل کا ایک فرد زندہ ہو بعد والی نسل تک نوبت نہیں پہنچے گی۔
کہیں سے ملنے والے مال کا استعمال
سوال6: مجھے ایک انگوٹھی ملی ہے، کیا جائز ہے کہ اس کی قیمت کسی فقیر کو صدقہ دے کر خود اسے استعمال کروں؟
جواب: اگر اس کی قیمت ڈھائی گرام چاندی یا اس سے زیادہ بنتی ہے اور اس میں کوئی ایسی علامت ہو کہ جس کے ذریعے اس کے مالک کا پتہ چل سکتا ہو تو ضروری ہے کہ ایک سال تک (توضیح المسائل میں بیان شدہ طریقے کے مطابق) اعلان کیا جائے، چنانچہ اگر مالک نہ ملے تو آپ اسے اس نیت کے ساتھ اپنے لئے رکھ سکتے ہیں کہ جب بھی اس کا مالک ملے گا اس کا معاوضہ اسے دے دیں گے یا اس کے لئے سنبھال کر رکھیں اور ملنے پر اسے دے دیں لیکن احتیاط مستحب یہ ہے کہ اسے مالک کی طرف سے صدقہ کردیں۔ البتہ اگر اعلان کرنے والے سال کے دوران مالک کے ملنے سے ناامید ہوجائیں تو احتیاط واجب یہ ہے کہ صدقہ دے دیں۔
نوٹ: صدقہ دینے کے لئے آپ کو اختیار حاصل ہے کہ فقیر کو خود انگوٹھی دیں یا اس کی قیمت دیں۔
گھر والوں کو کھانے پینے کے اسباب و وسائل اور دیگر چیزوں کی نجاست کے متعلق آگاہ کرنا
سوال7: اگر کوئی شخص، جیسے کہ مہمان یا کرایہ دار کسی گھر کے اسباب و وسائل کو نجس کردے یا ان کی نجاست سے مطلع ہوجائے تو کیا ضروری ہے کہ گھر والے کو آگاہ کرے؟
جواب: اگر اس سے نجس ہوجانے والی چیز ان اسباب و وسائل میں سے ہو کہ جو کھانے پینے میں استعمال ہوتے ہیں تو آگاہ کرنا ضروری ہے اور اسی طرح اگر ان چیزوں میں سے ہو کہ جن کے متعلق آگاہ نہ کرنا وضو اور غسل جیسے امور میں خلل پڑنے کا سبب بنتا ہو تو احتیاط واجب کی بنا پر اطلاع دینا ضروری ہے، تاہم ان موارد کے علاوہ دوسرے مواقع پر آگاہ کرنا ضروری نہیں ہے۔