ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

امر بالمعروف اور نہی از منکر کے احکام ﴿پہلا حصہ﴾

امر بالمعروف اور نہی از منکر کا واجب ہونا
امر بالمعروف اور نہی از منکر کا شمار اسلام کے انتہائی اہم اور عظیم واجبات میں سے ہوتا ہے۔ جو افراد اس عظیم الٰہی فریضے کو ترک کرتے ہیں یا اس کے سلسلے میں لاتعلقی کا مظاہرہ کرتے ہیں، گناہگار ہیں اور انتہائی سخت اور شدید عذاب ان کے انتظار میں ہے۔
امر بالمعروف اور نہی از منکر نہ فقط یہ کہ علمائے اسلام کی متفقہ رائے کی رو سے واجب ہے، بلکہ اس کا واجب ہونا دینِ مبین اسلام کی ضروریات میں سے شمار ہوتا ہے۔
 
امر بالمعروف اور نہی از منکر کا دائرہ
امر بالمعروف کا دائرہ لوگوں کے کسی مخصوص گروہ یا طبقے میں منحصر نہیں ہے بلکہ شرائط کے حامل تمام گروہوں اور طبقات کو شامل ہوتا ہے یہاں تک کہ بیوی بچوں پر واجب ہے کہ جب والدین یا شوہر کو کسی معروف کو ترک کرتے ہوئے یا حرام کو انجام دیتے ہوئے دیکھیں تو اس کی شرائط کے پائے جانے کی صورت میں امر بالمعروف اور نہی از منکر انجام دیں۔ امر بالمعروف اور نہی از منکر اس موقع پر ہوتا ہے کہ جہاں کوئی شخص حکم شرعی کا علم رکھنے کے باوجود اور توجہ و التفات کے ساتھ خلاف ورزی کرے، تاہم ایسے افراد کی بابت کہ جو حکم شرعی سے لاعلمی یا جہل کی بنا پر گناہ کے مرتکب ہوتے ہیں، ہدایت و رہنمائی کرنا ضروری ہے اور امر بالمعروف اور نہی از منکر واجب نہیں ہے۔
اسی طرح ایسے افراد کی بابت بھی کہ جو غفلت یا موضوع سے لاعلمی کی وجہ سے گناہ کے مرتکب ہوتے ہیں، کوئی فریضہ نہیں مگر یہ کہ موضوع ان امور میں سے ہو کہ جو شارع مقدس کے نزدیک انتہائی اہم ہو تو اس صورت میں ضروری ہے کہ اس شخص کو حکم یا موضوع کی طرف توجہ دلائی جائے۔

 

700 /