ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر انقلاب اسلامی نے حجت الاسلام والمسلمین محسنی اژه‌ای کو عدلیہ کا سربراہ مقرر کردیا

آئین میں عدلیہ کے وظائف پر توجہ اور موجودہ تبدیلی کی دستاویز کے نفاذ پر تاکید

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے جاری کردہ ایک فرمان میں حجت الاسلام والمسلمین محسنی اژه‌ای کو عدلیہ کا سربراہ مقرر کیا۔

اس حکم میں آیت اللہ خامنہ ای نے آئین میں عدلیہ کے وظائف پر سنجیدہ توجہ دینے کے ساتھ ساتھ تبدیلی کے عمل کو جاری رکھنے اور تبدیلی کی موجودہ دستاویز پر عمل درآمد ، "نظامِ عدلیہ میں جدید   ٹیکنالوجی کا استعمال" ، "موثر اور جہادی افرادی قوت کی تقرری" پر زور دیا۔

آیت اللہ خامنہ ای نے "ایماندار ججوں کی خدمات کی قدردانی کرنے اور ساتھ ہی ساتھ خلاف ورزیوں سے فیصلہ کن انداز میں نمٹنے" اور عوام حلقوں سے رابطے" کو عدلیہ کے نئے سربراہ سے اپنی توقعات قرار دیا۔

قائد انقلاب اسلامی کے حکم کا متن کچھ یوں ہے:

بسم الله الرحمن الرحیم

جناب حجت‌الاسلام والمسلمین آقای حاج شیخ غلامحسین محسنی اژه‌ای دامت تأییداته

اب جبکہ جناب محترم رئیسی ایرانی عوام کے ووٹوں کے ذریعے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کی توفیق حاصل کرچکے ہیں ، ان کی عدلیہ کے سربراہ کی حیثیت سے گراں قدر خدمات کے ساتھ جو دیرپا اقدامات سرانجام دینے میں بہترین کارکردگی انہوں نے اپنی یادگار چھوڑی ہے اس کی بے انتہا قدردانی کرتے ہوئے میں جنابعالی کو جو قانونی اہلیت ہونے کے علاوہ عدلیہ کے شعبے میں گراں قدر تجربہ، گہری شناخت اور شاندار پس منظر کے حامل ہیں، قانون کی شق نمبر ایک سو پینسٹھ کے مطابق عدلیہ کا سربراہ مقرر کرتا ہوں۔

میری توقعات سب سے پہلے: آئین میں عدلیہ کے بنیادی وطائف پر گہری توجہ؛ یعنی عدل و انصاف کا فروغ ، عوامی حقوق کی بحالی ، شرعی و قانونی آزادی کی فراہمی ، قوانین کے مناسب نفاذ پر نظارت، جرائم کی روک تھام اور بدعنوانی کے خلاف پُرعزم مبارزہ

دوسرا: تبدیلی کے طرزِ عمل کو جاری رکھنا اور تبدیلی کی موجودہ دستاویز کا خصوصی توجہ کے ساتھ نفاز۔

تیسرا: جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو وسعت دینا اور عوام کے لئے عدالتی خدمات تک آسان اور مفت رسائی کو فراہم کرنا۔

چوتھا: عہدوں پر اہل، مجاہد، نیک اور قابل افردی قوت کی تقرری ، اور عدلیہ اور انتظامیہ کے اعلی اور درمیانی عہدوں کے لئے قابل منتظمین کی تربیت۔

پانچواں: مخلص ججوں کی خدمات کی قدردانی اور ان کی وقار اور مقام کو محفوظ رکھنا، اور اس کے مقابل پر چند معدود مجرم عناصر کے خلاف فیصلہ کن برتاؤ۔

اور چھٹے: عوامی حلقوں کے ساتھ رابطہ اور ان کے درمیان موجودگی جس کی بہت برکات ہیں۔

میں اللہ تعالٰی سے آپ اور آپ کے ساتھیوں کی کامیابی کے لئے دعا گو ہوں ، اور امید کرتا ہوں کہ آپ کی یہ خدمات خدا اور خلقِ خدا کی رضا کا باعث ہو۔ بحوله و قوّته۔

و السلام علیکم و رحمةالله

سیّدعلی خامنه‌ای

۱ جون ۲۰۲۱

 

700 /