رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آج (بدھ کے روز) شام کے موقع پر ایرانی قوم کے لئے ایک ٹیلی ویژن تقریر میں جمعہ کے انتخابات کو تمام اہم معاشی اور غیر معاشی امور میں فیصلہ کن اور موثر موقع قرار دیا ، جس میں ایران کو کمزور کرنے کیلئے انتخابات میں عوامی شرکت کو کم کرنے، اور پھر ایران میں سیاسی ، معاشی اور دہشت گردی کے دباؤ اور مداخلتوں میں اضافے کیلئے دشمنوں کی انتھک کوششوں کا حوالہ دیا۔ ان کا کہنا تھا: "لوگوں خاص طور پر محروم طبقے کی روزمرہ کے مسائل کی دیکھ بھال نہ ہونے کے بارے میں افراد کا گلہ جائز ہے ، لیکن ان مشکلات کو ایک مضبوط ، محنتی اور انتھک شخص کا انتخاب کرکے حل کرنا ہوگا۔ اور جمعے کے دن انشاءاللہ ایران کی عوام دشمن کی خواہش کے برخلاف ایران اور اسلامی جمہوریہ کو ایک بار پھر عزت بخشیں گے اور تمام طبقات مختلف سیاسی ذوق کے ساتھ سامنے آئیں گے ، اور حج قاسم سلیمانی کے جنازے کی طرح انتخابات میں سیاسی تفکر سے بالاتر ہوکر شرکت کریںگے۔
ذرائع ابلاغ سے براہ راست نشر ہونے والے اس خطاب میں رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران کے تیرہویں صدارتی انتخابات سے قبل ایک اہم خطاب فرمایا جس میں انتخابات سمیت متعدد قومی و عالمی مسائل پر روشنی ڈالی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ٹی وی پر عوام سے براہ راست خطاب کے آغاز میں فرمایا: جو ذرائع ابلاغ شیطان اور عالمی سامراجی طاقتوں کے کنٹرول میں ہیں وہ ایران کے انتخابات کے سلسلے میں تخریبی کردار ادا کررہے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عشرہ کرامت اور حضرت امام رضا علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرمایا: اللہ تعالی ان ایام اور حضرت امام رضا علیہ السلام کی مجاورت کے فیوض و برکات سے ایرانی عوام کو بہرہ مند فرمائے۔
انھوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ صدارتی الیکشن، ایک حیاتی مرحلہ ہے، اپنی حالیہ تقریر کی طرف اشارہ کیا اور اس اہم نکتے کی یاد دہانی کراتے ہوئے کہ اسلامی جمہوری نظام میں عوام کا کردار، ایک ٹھوس بنیاد اور مستحکم فکری دستاویز کا حامل ہے، کہا: ان شاء اللہ ایرانی عوام انتخابات میں بھر پور اور بڑے پیمانے پر شرکت کرکے اصلح اور بہترین امیدوار کا انتخاب کریں گے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اسلامی نظام جمہوریت اور اسلامیت کی دو بنیادوں پر استوار ہے اور جمہوریت عوام کی بھر پور مشارکت سے محقق ہوتی ہے لہذا عوام کو انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے اور اپنے ووٹ کا صحیح اور درست استعمال کرنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ کے محقق ہونے کے لئے اسلامیت اور جمہوریت کے دو پہلوؤں کے محقق ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: یہی وجہ ہے کہ دنیا میں شیطانی طاقتوں کے تمام ذرائع ابلاغ اور مراکز خاص طور پر ایران کے انتخابات کی مخالفت کرتے ہیں جبکہ ایران کے انتخابات جمہوریت کا مظہر ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: دشمن ، ایران کے جمہوری انتخابات کو تخریب کرکے انتخابات کی شان و شوکت کو کمرنگ کرنے کی تلاش و کوش کررہا ہے لیکن دشمن کی سازشوں اور کوششوں کے باوجود ایران میں تمام انتخابات ہمیشہ مقررہ وقت پر منعقد ہوئے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ شیطانی طاقتوں کا ہدف، عوام کو نظام سے دور کرنا ہے، کہا: کچھ مہینوں سے امریکی اور برطانوی میڈیا اپنے آپ کو ہلاک کیے دے رہا ہے کہ پولنگ اسٹیشنوں پر ایرانی عوام کی موجودگي کو کم کر سکے۔ البتہ تجربے نے یہ بات ثابت کی ہے کہ جو کچھ دشمن نے چاہا ہے، عوام نے اس کے برخلاف کیا ہے اور ان شاء اللہ اس بار بھی ایسا ہی ہوگا۔
اس تقریر میں رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران کے صدارتی انتخابات کے خلاف دشمنوں کے پروپیگنڈوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: بعض ممالک، جن کا نظام اکیسویں صدی میں بھی قبائلی طرز پر چل رہا ہے، ایران کے انتخابات کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہیں اور ٹی وی نشریات شروع کرتے ہیں تاکہ یہ کہہ سکیں کہ ایران کے انتخابات ڈیموکریٹک نہیں ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ جو لوگ، عوام کو انتخابات میں شرکت کی طرف سے مایوس کرنے کی کوشش کرتے ہیں، وہ اسلامی جمہوری نظام کو کمزور کرنا چاہتے ہیں تاکہ ملک کو دہشت گردوں کی معرکہ آرائی کا میدان بنا سکیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انتخابات میں عوام کی شرکت کو عمل صالح قراردیتے ہوئے الیکشن میں شرکت کو، سیاسی ذوق سے ماورا بات بتایا اور سورۂ برائت کی ایک سو بیسویں آیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر وہ عمل جو اسلام کے دشمنوں کو ناراض کر دے، خداوند عالم کے ہاں ایک نیک عمل ہے اور انتخابات میں شرکت بھی انھی اعمال میں سے ایک ہے کیونکہ یہ اسلامی نظام کے دشمنوں کو چراغ پا کرتی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اسی کے ساتھ صاف شفاف انتخابات کی اہمیت پر زور دیا اور فرمایا کہ ایران میں اب تک جتنے بھی انتخابات ہوئے ہیں وہ سب شفاف اور منصفانہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے صحیح و سالم ہونے کی ایک دلیل، ملک میں مختلف سیاسی فکر اور ذوق رکھنے والے صدور کا بر سر اقتدار آنا ہے اور یہ چیز اس بات کا ثبوت ہے کہ ایران کے انتخابات کسی خاص سیاسی فکر کے تابع نہیں ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے ٹی وی مباحثوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ ان مباحثوں نے ثابت کردیا ہے کہ ان انتخابات میں امیدواروں کے درمیان حقیقی معنوں میں مقابلہ آرائی ہے۔
آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے زور دے کر کہا کہ الیکشن، میدان میں عوام کی موجودگي کی نشانی ہے اور میدان میں عوام کی موجودگي کا مطلب یہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ کو عوامی پشت پناہی حاصل ہے، یہ چیز اسلامی جمہوری نظام اور ملک کی قوت پر بے پناہ اثر ڈالتی ہے یعنی طاقت کا کوئي بھی وسیلہ، عوام کی موجودگي جتنا قوت افزا نہیں ہے۔ انہوں نے فرمایا: انتخابات میں عوام کی بھر پور شرکت ایران اور اسلامی نظام کی قدرت اور طاقت کا مظہر ہے اور انتخاات میں ایرانی قوم کو اپنی طاقت اور قدرت کا بھر پور استفادہ کرنا چاہیے اور اصلح اور بہتر شخص کے ہاتھ میں ملک کی بھاگ ڈور سونپنی چاہیے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسی کے ساتھ فرمایا کہ ہمارے ملک اور ہمارے نوجوانوں میں بہت زیادہ صلاحیتیں پائی جاتی ہیں جس کی ایک مثال کورونا ویکسین کی تیاری ہے۔ آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کورونا وائرس کی ویکسین بنانے میں ایرانی نوجوانوں کی کامیابی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، اسے بھی ان بڑے کاموں میں سے ایک بتایا جو ایرانی قوم نے دشمن کی خواہش کے بر خلاف انجام دیے اور اغیار کے کنجوس ہاتھوں کی منتظر نہیں رہی۔
آپ نے فرمایا کہ ایران کے سائنسدانوں نے کورونا ویکسین تیار کرکے ملک کو کورونا ویکسین تیار کرنے والے معدودے چند ملکوں کے زمرے میں شامل کردیا۔
آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے نوجوانوں کو پولنگ اسٹیشنوں پر پہنچنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ نوجوان، ملک کے مسائل میں پیش پیش رہنے والے ہیں اور الیکشن میں بھی ایسا ہی ہونا چاہیے۔ لہذا نوجوان، لوگوں کو انتخابات میں شرکت کے لیے ترغیب دلائیں۔
انھوں نے ایرانی قوم کو، ایک مضبوط اور طاقتور قوم بتایا جس نے اسلامی انقلاب اور اسلامی جمہوری نظام کی تشکیل جیسے بڑے کام انجام دیے اور مسلط کردہ جنگ میں فتح حاصل کی۔ رہبرانقلاب اسلامی نے اسی کے ساتھ ایران کی ایٹمی توانائیوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ ایران کے ایٹمی سائنسدانوں نے یورینیئم کی افزودگی کی سطح بیس فیصد سے ساٹھ فیصد تک پہنچا کر اپنی صلاحیتوں اور توانائیوں کو ثابت کردیا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنی تقریر کے آخری حصے میں انتخابی عہدیداروں کو نصیحت کرتے ہوئے کچھ نکات پیش کیے جن میں سب سے پہلا نکتہ یہ ہے کہ پولنگ اسٹیشنوں تک عوام کے حفظان صحت کے اصولوں کے ساتھ پہنچنے کے لیے ضروری تدابیر اختیار کی جائيں اور عوام کی یہ موجودگي، ان کے لیے کسی بھی طرح مضر نہ ہو۔ دوسرے یہ کہ بیلٹ پیپروں کی کمی کی مشکل کو برطرف کیا جائے جس کا مشاہدہ اس سے پہلے کے انتخابات میں کیا گيا تھا اور کہیں بھی بیلٹ پیپر دیر سے نہ پہنچیں۔ تیسرے یہ کہ سنا گيا ہے کہ دیگر ممالک میں ضروری تیاریاں مطلوبہ حد کی نہیں تھیں۔ میں وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اس معاملے سنجیدگي سے تحقیق کریں اور دوسرے ملکوں میں موجود ایرانیوں کو، جو الیکشن میں شرکت کرنا چاہتے ہیں، ووٹ ڈالنے سے محروم نہ ہونے دیں۔