رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عید سعید قربان کی مناسبت سے ٹی وی پر اپنے براہ راست خطاب میں ایرانی عوام کو مجاہدین صحت کی مدد اور غریب و پسماندہ طبقات کی مؤمنانہ امداد اور معنوی مقابلے میں بڑے اور وسیع پیمانے پر شرکت کی دعوت دی اور ایرانی عوام کے خلاف امریکہ کی مجرمانہ پابندیوں کے مختصر ، درمیانہ اور طویل مدت اہداف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دشمن اقتصادی پابندیوں کے ساتھ ساتھ حقائق کو بھی تحریف اور تبدیل کرنے کی تلاش و کوشش کررہا ہے لیکن ایرانی عوام کی ہوشیاری ، بیداری ، ذہانت اور امریکہ کے بارے میں گہری پہچان اور شناخت کی بنا پر امریکہ اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام رہا ہے اور ناکام رہےگا۔ ایرانی عوام صبر و استقامت ، ثبات اور ملکی توانائیوں کے ذریعہ اقتصادی و معاشی مشکلات کو حل کرنے کے سلسلے میں ایرانی حکام کی کوششوں کے نتیجے میں اپنے تابناک راستے پر گامزن رہیں گے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے محرم الحرام میں عزاداری کے سلسلے میں بھی تاکید کرتے ہوئے فرمایا: تمام حسینی عزاداروں ، انجمنوں اور خطباء کی ذمہ د اری ہے کہ وہ کورونا کا مقابلہ کرنے والی قومی کمیٹی کی ہدایات پر عمل کریں کیونکہ یہ موضوع کافی اہم ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عید سعید قربان کی مناسبت سے ایرانی قوم ، دنیا بھر کے مسلمانوں اور ابراہیمی ادیان کے پیروکاروں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئےفرمایا: عید قربان کا واقعہ تاریخ اسلام کا عظیم واقعہ ہے ۔ در حقیقت ذی الحجہ کا پہلا عشرہ خاطرات اور واقعات کا عشرہ ہے یہ سبق آموز عشرہ ہے یہ اللہ تعالی کی بارگاہ میں تضرع و زاری اور توبہ اور استغفار کا عشرہ بھی ہے۔ اہ مہینہ کا دوسرا عشرہ عید سعید غدیر اور عید ولایت سے مزین ہے اور اس مسئلہ کا احکام الہی میں اہم مقام ہے کیونکہ ولایت تمام الہی احکام کے نفاذ کی ضامن ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ماہ ذی الحجہ کے تیسرے عشرے میں عید مباہلہ کی طرف اشارہ اور اسے بھی اہم قراردیتے ہوئے فرمایا: امید ہے کہ ایرانی عوام نے پہلا عشرہ میں اللہ تعالی کی رضا اور خوشنودی کے سلسلے میں اہم قدم اٹھائے ہوں اور آئندہ دو عشروں مين بھی اللہ تعالی کی رضا اور خوشنودی کے سلسلے میں تلاش و کوشش کریں گے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عوام کے ساتھ ملاقاتوں کو خوشبخت ، دلچسپ اور جذاب قراردیتے ہوئے فرمایا: حقیر لیکن خطرناک دشمن کورونا نے اس خوشبختی کو بھی سلب کرلیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسی سلسلے میں فرمایا: یہ ملاقات شعبہ سلامت اور مؤمنانہ خدمات کے خدمتگزاروں کے ساتھ انجام پانا تھی لیکن کورونا کا مقابلہ کرنے والی قومی کمیٹی کی طرف سے دس افراد سے زیادہ کا اجتماع ممنوع ہے اس لئے تصویری اجتماع منعقد نہیں ہوسکا ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فداکاری کو ایرانی قوم کی بارز اور واضح خصوصیات شمار کرتے ہوئے فرمایا: آج بھی ایران کا طبی عملہ، ڈاکٹرز ، نرسیں اور دیگر اہلکار پوری لگن کے ساتھ کورونا وائرس کے مریضوں کی خدمت میں مشغول ہیں ۔ قومی رضاکاروں کو غیر تخصصی اور عام امور میں ان کی مدد کے لئے آگے بڑھنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کورونا کی وجہ سے بعض افراد کو ہونے والے نقصانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: البتہ اس دوران بعض افراد کو شدید نقصان پہنچا ہے مؤمنانہ امداد کو فروغ دیکرغریب اور مستحق افراد کی مدد کرنی چاہیے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قرآنی آیات اور روایات کی روشنی میں عوام کو اس معنوی مقابلے میں فعال اور بانشاط شرکت کی دعوت دیتے ہوئے فرمایا: اللہ تعالی نے قرآن مجید میں نیک کاموں میں سبقت کے سلسلے میں بہت بڑی تاکید کی ہے اور نیک کاموں میں سبقت دوسروں کے لئے بھی شوق و نشاط کا سبب بنتی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس قسم کے امور میں فعالیت کو حقیقی معنی میں انقلابی ہونا قراردیتے ہوئے فرمایا: محرم الحرام میں بھی اطعام، طبی دستور العمل کے مطابق مؤمنانہ امداد کی شکل میں مستحقین اور ضروتمندوں تک پہنچنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک میں کورونا وائرس کی شناخت اور روک تھام کے سلسلے میں سنجیدہ علمی اور سائنسی تحقیقات اور کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس قسم کی کوششوں کو مختلف زاویوں سے فروغ دینا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے دوسرے حصہ میں ایرانی عوام کے خلاف امریکی پابندیوں کو بہت بڑا اور سنگین جرم قراردیتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم کے خلاف دشمن کی ظالمانہ پابندیوں کے مختلف اہداف ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی قوم کو پریشان کرنے کے سلسلے میں دشمن کے مختصر مدت ہدف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دشمن ایرانی عوام کے اندر بے چینی اور آشفتگی پیدا کرنا چاہتا ہے تاکہ عوام سڑکوں پر حکومت کے خلاف نکل آئیں اور اسی وجہ سے وہ موسم گرما میں گرما گرم ٹکراؤ کی بات کرتے ہیں لیکن اب وہ خود گرما گرم ٹکراؤ میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران کے علمی اور سائنسی پروگرام کو روکنے کے سلسلے میں امریکہ کے درمیانہ مدت ہدف کی طرف اشارہ کرتے فرمایا: دشمن طویل مدت منصوبہ کے تحت ایران کے اقتصاد کو نابود کرنے کی تلاش و کوشش کررہا ہے کیونکہ اس صورت میں کسی بھی ملک کے لئے اپنی حیات اور زندگی کو جاری رکھنا ممکن نہیں ہوگا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے خطے میں اسلامی مزاحمتی تنظیموں سے ایران کے رابطے کو ختم کرنے کے سلسلے میں ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کے ایک پہلو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اللہ تعالی کے فضل و کرم اور قوم کی ہوشیاری کی بنا پر دشمن اپنے ان تمام اہداف میں ناکام ہوگیا ،اور ایرانی قوم کے بقول اونٹ خواب میں دیکھتا ہے روئی کے دانے کو!
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: البتہ ملک کو بعض مشکلات کا سامنا ہے ۔ ان میں بعض مشکلات پابندیوں کی وجہ سے ہیں جبکہ بعض دیگر مشکلات کا تعلق اندرونی ضعف اور مدیریت کی کمزوری کی وجہ سے ہے اور بعض مشکلات کا تعلق کورونا سے ہے لیکن جیسا کہ مغربی دانشوروں کا بھی ماننا ہے کہ دشمن پابندیوں کے اپنے تمام دباؤ کے باوجود اپنے اہداف تک پہنچنے میں ناکام ہوگیا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پابندیوں کے ساتھ ساتھ ایک گروہ کی طرف سے حقائق کو مسخ اور تحریف کرنےکی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس گروہ کا کام عوام کے حوصلوں کو پست کرنا اور پابندیوں کے علاج کے بارے میں غلط ایڈرس دینا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران کے حقائق کو برعکس دکھانے کے سلسلے میں امریکی حکام کے مسلسل خطابات اور امریکی ذرائع ابلاغ کے وسیع پروپیگنڈے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دشمن کا مقصد ایرانی عوام خاص طور پر جوانوں کی امید ، نشاط اور خوشی کو سلب کرنا ہے تاکہ اس طرح وہ یہ ثابت کرسکیں کہ ایران مشکلات کا شکار ہوگیا ہے اور ان مشکلات کو حل کرنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے گذشتہ 41 برسوں ميں ایران کے حقائق کو تحریف کرنے کے سلسلے میں مغربی ذرائع ابلاغ کی وسیع پیمانے پر کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: مغربی ذرائع ابلاغ نے ہمیشہ ایران کے قوی نقاط کا انکار کیا یا ان کے بارے میں خاموشی اختیار کرتے رہے ہیں لیکن اگر کوئی کمزور نقطہ مل گیا تو انھوں نے اسے دس گنا بڑا بنا کر پیش کرنے کی بھر پور تلاش و کوشش کی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پابندیاں ختم کرنے کے سلسلے میں غلط ایڈرس دینے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس سلسلے میں ایسی تبلیغات اور پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے کہ آگر آپ پابندیوں کا خاتمہ چاہتے ہیں تو استقامت ترک کردیں ، ملک کے اندر بھی بعض عناصر اس غلط ایڈرس کو دہراتے ہیں لیکن ان تبلیغات کا عوام کی اکثریت پر کوئی اثر نہیں ہوتا ہے کیونکہ ایرانی عوام دشمن کی حقیقت کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حقائق کو مسخ کرنے والے گروہ کی ناکامی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اگر حقائق کو تحریف اور مسخ کرنے والا گروہ شکست سے دوچار ہوجائے تو یقینی طور پر پابندیاں عائد کرنے والا گروہ بھی شکست سے دوچار ہوجائےگا ، کیونکہ موجودہ دور میں جنگ عزم و ارادہ کی جنگ ہے اور اگر ایرانی قوم کا مضبوط اور قوی ارادہ باقی رہے تو وہ دشمن کے ارادے پر غلبہ پیدا کرلے گي۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایک اور نکتہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم کو پابندیوں سے استفادہ کرتے ہوئے ملکی علمی اور سائنسی ترقی کی رونق میں اضافہ کرنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اگر چہ پابندیاں بہت بڑا جرم ہیں لیکن عوام، خاص طور پر جوان ، دانشور اور سیاستداں اس سے قومی خود اعتمادی کے سلسلے میں بھر پور استفادہ کرسکتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس سلسلے میں فرمایا: تربیتی جیٹ کی پیداوار، حساس اور باریک قطعات کی تیاری، علمی بنیاد پر ہزاروں کمپنیوں کی تشکیل ، سپاہ کے ہاتھوں خلیج فارس ستاہ ریفائنری کی تعمیر، پارس جنوبی میں بڑے اقدامات ، محکمہ بجلی میں پانی اور بجلی کے سلسلے میں بڑے منصوبے ، روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ کے سلسلے میں اہم اقدامات اور دفاعی پیداوار کے سلسلے میں حیرت انگیز اقدامات پابندیوں کے زمانے میں انجام پذیر ہوئے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملکی اقتصاد کو مرحلہ وار تیل سے الگ کرنے کے اقدام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: تیل کم مقدار میں فروخت کیا جارہا ہے تیل سے ملکی اقتصاد کو الگ کرنے کا کام جاری ہے اور اس کام کو حکومت اور پارلیمنٹ کو سرانجام تک پہنچانا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پابندیوں کے قابل علاج ہونے کے اہم سوال کا جواب دیتے ہوئے فرمایا: پابندیاں یقینی طور پر قابل علاج ہیں لیکن ان کا علاج امریکہ کے مقابلے سےپیچھے ہٹنے اور عقب نشینی میں نہیں ہے کیونکہ عقب نشینی اور پیچھے ہٹنے سے دشمن کے حوصلے پیشقدمی کے لئے بلند ہوجاتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکہ آج یہ جاہتا ہے کہ ایران ایٹمی صنعت کو مکمل طور پر بند کردے، اپنی دفاعی توانائی کو کم کردے ، علاقائی اقتدار کو ترک کردے ، امریکہ کے یہ مطالبات ماننے کے باوجود امریکہ عقب نشینی نہیں کرےگا اور کوئی بھی عقل یہ بات ماننے کے لئے تیار نہیں کہ جارح کو روکنے کے لئے اس کےمطالبات کو تسلیم کیا جائے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بعض افراد کی طرف سے ایٹمی صنعت کو بے فائدہ قراردینے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا: ایٹمی صنعت ملک کے بجلی نظام اور دیگر امور کے لئے اہم ہے اور ملک کو کل اس کی ضرورت پڑےگی اور ہمیں ملک کے مستقبل کی فکر کرنی چاہیے۔