رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے حجاج بیت اللہ الحرام کے نام اپنے پیغام میں فرمایا: امریکی حکومت کے نسل پرستانہ اقدام کی مذمت اور امریکی عوام کی بھر پورحمایت کا اعلان کیا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی کے پیغام کا مکمل متن اس طرح ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
والحمد للہ رب العالمین و صلی اللہ علی محمد و آلہ الطاھرین و صحبہ المنتخبین
من تبعھم باحسان الی یوم الدین
حج کا موسم ہمیشہ عالم اسلام کی عزت و عظمت اور شگفتگی کے احساس کا موسم تھا، اس سال موسم حج مومنین کے اندوہ و حسرت کا شکار اور عاشقوں کے فراق و ناکامی کے احساس میں مبتلا ہے۔ دل کعبہ کی غربت و تنہائی سے غربت و تنہائی کا احساس کر رہا ہے اور پیچھے رہ جانے والوں کی لبیک اشک و آہ سے لبریز ہے۔
یہ محرومیت قلیل عرصے کے لیے ہے اور خدا کی مدد و نصرت سے زیادہ دیر نہیں رہے گی۔ لیکن اس کا درس ، حج کی عظيم نعمت کی قدر و منزلت جاننا ہے اسے ماندگار رہنا چاہیے تاکہ ہمیں غفلت سے نجات مل جائۓ ۔ حج کے عظیم اجتماع ، حریم کعبہ اور پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ اور ائمہ بقیع علیھم السلام کے حرم میں مومنین کے گوناگوں اور ہمہ گیر اجتماعات میں امت مسلمہ کی عزت ، عظمت ، طاقت اور قدرت کا مظہر ہیں اور اس دوری کو ہمیں سے زیادہ محسوس کرنا چاہیے اور اس کے بارے میں سوچنا چاہیے۔
حج ایک بےنظیر فریضہ ہے؛ حج اسلامی فرائض کے درمیان گل صد برگ ہے؛ گویا دین کے انفرادی، اجتماعی، زمینی و آسمانی، تاریخی اور عالمی تمام اہم پہلوؤں کا اس میں جائزہ لیا جائے گا۔ اس میں تنہائی، گوشہ نشینی اور خلوت اختیار کئے بغیرمعنویت و روحانیت جلوہ گر ہے، اس میں شاندارجتماع ہے جس میں لڑائی، جھگڑا ، بدگوئی اور بدخواہی نہیں ہے۔
حاجی مسجد الحرام میں فاتحانہ انداز میں داخل ہونے کے بعد ایک آنگھ سے صدر اسلام کی تاریخ ، حضرت ابراہیم، حضرت اسماعیل ، حضرت ہاجر اور پیغمبر اسلام (ص) کے ساتھ اپنے پیوند کو مشاہدہ کرتا ہے اور دوسری آنکھ سے اپنے اس دور کو دیکھتا ہے کہ کس طرح حبل اللہ کے ساتھ متمسک ہو کر ایکدوسرے کو مدد اور تعاون فراہم کرسکتے ہیں۔
حج کے امور پر غور و فکر کرنے سے حاجی یقینی طور پر اس نتیجے تک پہنچ جاتا ہے کہ دین کے بہت سے اہداف اور مقاصد تک پہنچنے کے لئے ہمدلی ، یکجہتی اورتعاون بہت ضروری ہے اور امت مسلمہ باہمی تعاون اور ہمدلی کے ساتھ دشمنوں کے بہت سے مکر و فریب کو ناکام بنا سکتے ہیں۔
حج دنیا میں مظلوم اور کمزروں پر ظلم و فساد برپا کرنے والے مستکبرین کے مقابلے میں قدرت کی عظیم مشق ہے آج ظالموں کے ظلم و ستم کی بنا پر امن مسلمہ کا جسم زخمی اور خون آلودہ ہے۔ حج سخت اور نرم توانائیوں کام ظہر ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے پیغام میں امریکہ اور اسرائیل کی جارحیت و بربریت کے مقابلے میں مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی ، فلسطینی مسلمانوں ، یمن کے مظلوم اور ستمدیدہ مسلمانوں نیز دنیا کے دیگر علاقوں میں مظلوم مسلمانوں کی حمایت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: بعض اسلامی ممالک کے سربراہان اپنے شخصی اور ذاتی مفادات کے لئے اسرائيل کی غاصب اور ظالم حکومت کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھا کر فلسطینیوں کی زخموں پر نمک چھڑکتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بعض مسلم ممالک کے سربراہان کو اس ذلت آمیز رفتار سے پرہیز کرنے کی سفارش کی اور مغربی ایشیائی ممالک میں امریکہ کی فوجی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ کی مغربی ایشیائي ممالک میں فوجی موجودگی کی وجہ سے اس خطے میں ویرانی ، تباہی اور پسماندگی کا سبب بنگئی ہے ۔ اور ہم امریکہ کے رونما ہونے والے حالات میں امریکہ کے مظلوم عوام کے ساتھ ہیں اور امریکی حکومت کے نسل پرستانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہیں ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے پیغام میں کورونا وائرس کی وجہ سے اس سال حج کے محدود پیمانے پر منعقد ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ہمیں خانہ کعبہ کی غربت کا احساس ہے اور ہمارے دل اس ص ورتحال میں بھی خانہ کعہ کاطواف کررہے ہیں۔ ان شا اللہ ہم پہلی شان و شوکت کے ساتھ آئندہ سال حج کا فریضہ ادا کریں گے۔
والسلام علی عباداللّه الصالحین
سید علی خامنهای
۷ مرداد ۱۳۹۹