رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح (بروزپیر ) ادارہ حج کے اہلکاروں سے ملاقات میں حج کو اسلامی جمہوریہ ایران کی نئی بات یعنی دینی عوامی حکومت کے نمونہ کو دنیا تک پہچانے کا بہترین موقع قراردیتے ہوئے فرمایا: امریکہ کے مقابلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی استقامت اور اس کی منہ زوری کو قبول نہ کرنا دنیا کے لئے ایک پرکشش اور جذاب حقیقت بن گئی ہے اور ہمیں اس جاذبہ سے اسلامی اور ایرانی حقائق کو فروغ دینے کے سلسلے میں بھر پور استفادہ کرنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فریضہ حج کو بہترین اور شاندار طریقہ سے انجام دینے کے سلسلے میں مختلف اداروں کے باہمی تعاون کو قابل قدر قراردیا اور مسئلہ حج کی سیاسی ، اعتقادی اور سماجی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: بہت سے ممالک حج کے اہم امور اور اس کے اہم مسائل سے غافل ہیں ، لیکن ہمارے عظيم الشان امام (رہ) نے ہمیں سکھایا ہے کہ حج ایک بین الاقوامی اور اہم مرکز ہے جس کے ذریعہ امت مسلمہ کے بیشمار مسائل اور فوائد کے حصول کے سلسلے میں تلاش کی جا سکتی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عالمی سامراجی طاقتوں کی طرف سے واحد امت اسلامی کی تشکیل میں گوناگوں رکاوٹوں اور کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: واحد امت اسلامی یعنی ایک منسجم ، منظم اور مشترک ہدف اور اقدام کی حامل امت کی تشکیل ابھی تک ممکن نہیں ہوسکی ہے بلکہ امت مسلمہ کو اتحاد و یکجہتی کی دردمندانہ دعوت دینے والوں کے برعکس اسلامی ممالک میں الزام تراشی ، تہمت اور جنگ کا سلسلہ رائج ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے مسجد الحرام اور مسجدالنبی (ص) میں نماز جماعت میں ایرانی زائرین کی شرکت اور مذکورہ مساجد میں ایران کے ممتاز قاریوں کے توسط قرآن مجید کی تلاوت اور شبہات کا جواب دینے کے لئے دوسری زبانوں پر مسلط افراد سے استفادہ پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: دنیا کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کے سیاسی نظام کے اصولوں کی تشریح حج کے دوران ایک اور اہم کام ہے جس پر توجہ مبذول کرنی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران کو ایک معمولی ملک میں تبدیل کرنے کے امریکی مطالبہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ نہیں چاہتا کہ ایران کی اسلامی عوامی حکومت سے دنیا آشنا ہو کیونکہ ایران میں جمہوریت دینی بنیادوں پر استوار ہے اور دینی عوامی حکومت دنیا کے لئے ناشانختہ ہے آج ایران کے اسلامی نظام کے خلاف دنیا بھر میں ہزاروں ذرائع ابلاغ غلط اور منفی پروپیگنڈہ میں مصروف ہیں، اسلامی حکومت کی تشریح اور توضیح کے لئے حج کی فرصت سے بھر پور استفادہ کیا جاسکتا ہے اور ایران کے ساتھ امریکی عداوت کا سبب اور ایران کی طرف سے امریکہ کی منہ زوری کو قبول نہ کرنے کا فلسفہ بھی بیان کیا جاسکتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی فکر کے فروغ اور اس کے مصادیق کی تشریح نیز اسلامی جمہوریہ ایران کی امریکہ کے سامنے استقامت کو دنیا کے لئے جذاب اور پرکشش قراردیتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم پر امریکیوں کے غصہ کا ایک سبب ایرانی قوم کی امریکہ کی منہ زور ، سامراجی اور بدمعاش حکومت کے سامنےاستقامت ہے ہمیں اسلام کی حقیقت کو فروغ دینے کے لئے اس جاذبہ سے بھی بھر پور استفادہ کرنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حج سے واپسی پر خود سازی ، بنیادی اور اساسی تبدیلی کو بھی اہم قراردیا اور ادارہ حج کے حکام کو زائرین کے ساتھ مہر و محبت پر مبنی رفتار اور دینی تبلیغات کے سلسلے میں خصوصی پروگرام مرتب کرنے کی سفارش کی۔
اس ملاقات میں ادارہ حج میں نمائندہ ولی فقیہ اور ایرانی حجاج کے سرپرست حجۃ الاسلام والمسلمین نواب اور ادارہ حج و زیارت کے سربراہ جناب رشیدیان نے اس سال حج میں انجام دیئے گئے اقدامات اور پروگراموں کے بارے میں رپورٹ پیش کی۔