سوال: ایک شخص کو ڈاکٹر کی تجویز کے مطابق بیماری کی وجہ سے روزے نہیں رکھنا چاہئے تھا، لیکن اس نے ایک دن چھوڑ کر ہر دوسرے دن روزہ رکھا، کیا اس پر باقی بچنے والے دنوں کے روزوں کی قضا کرنا بھی واجب ہے؟
جواب: اگر اس نے مومن(متدین) اور امانت دار ڈاکٹر کے کہنے پر اطمینان کرلیا ہے کہ روزہ اس کے لئے مضر ہے یا یہ خوف حاصل ہوگیا ہو کہ مضر ہوگا تو اس پر روزہ واجب نہیں ہے، بلکہ صحیح نہیں ہے۔ لہذا اگر اگلے ماہ رمضان سے پہلے تک بیماری ختم ہوگئی تو تمام روزوں ـ حتی کہ ان روزوں کی جو اس نے رکھے ہیں ـ قضاء کرے اور اگر بیماری ختم نہ ہو تو روزوں کی قضا معاف(ساقط) ہے، لیکن ضروری ہے کہ ہردن کے لئے فدیہ کے طور پر ایک مد ( تقریباً ۷۵۰ گرام گندم یا چاول یا اس جیسی کوئی چیز) فقیر کو دے۔