کرنسی، سکے اور سونے کی خرید و فروخت
س۱۔ اگر ہم قانونی طور پر کرنسی یا سونا خریدیں یا ہمارے پاس پہلے سے کچھ مقدار میں کرنسی یا سونا ہو اور سرمایے کی قدر کی حفاظت کی غرض سے حتی کہ موجودہ حالات میں بھی اس کو سنبھال کر رکھیں تو کیا اس کام میں کوئی شرعی اشکال ہے؟
ج۔ اس قسم کے امور متعلقہ قوانین کے تابع ہیں، اگر کوئی قانونی ممانعت نہ ہوتو اس میں بذات خود کوئی حرج نہیں ہے۔
گراں فروشی
س۲۔ اجناس کی فروخت میں کتنی مقدار میں منافع لینا جائز ہے؟
ج۔ منافع لینا جب تک استحصال اور حق تلفی کی حد تک نہ پہنچے اور ریاستی قوانین کے برخلاف بھی نہ ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن افضل بلکہ مستحب یہ ہے کہ بیچنے والا منافع کی اتنی مقدار پر اکتفا کرے جو اس کے اخراجات کو پورا کرتی ہو۔
کھلے عام کتے کی خرید و فروخت
س۳۔ کتے کی خرید و فروخت اور اسے گھر میں رکھنے کا کیا حکم ہے؟
ج۔ گھر کے رکھوالے، ریوڑ کے رکھوالے اور شکاری کتے کی خرید و فروخت اور ان حیوانات کو ان کی مخصوص جگہ پر رکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے اورسزاوار ہے کہ کتا رکھنے اور پالنے( جس طرح زوال پذیر مغربی ثقافت میں رائج ہے) سے پرہیز کیا جائے۔
کھیل کے مقابلوں کے نتائج کی پیش گوئی میں شریک ہونا
س۴۔ کیا انٹرنیٹ کے ذریعے پیش گوئی کے مقابلوں میں شرکت کرنے میں کوئی حرج ہے؟ اور اس طرح جو پیسہ ہاتھ میں آتا ہے، حلال ہے یا حرام؟
ج۔ احتیاط ان مقابلوں میں شرکت کو ترک کرنے میں ہے،اگرچہ حرام نہیں ہے اورجو شخص کھیل کے مقابلوں کی پیش گوئی میں جیت جاتا ہے، شرعی طور پر انعام کا مالک نہیں بنتا مگر یہ کہ انعام کا مالک کسی شرعی عقد جیسے کہ ہبہ یا صلح کے ضمن میں اس انعام کو جیتنے والے کی ملکیت میں قرار دے۔
غیر آباد اور غیر مزروعہ زمینوں میں بھیڑ بکریاں چرانا
س۵۔ کیا ان غیر آباد اور غیر مزروعہ زمینوں میں جوعوامی ملکیت ہیں، بھیڑ بکریوں کو چرانا جائز ہے؟
ج۔ اگر ان زمینوں کا کوئی مشخص مالک ہو تو جب تک مالک کی رضایت کا علم نہ ہو تو کسی صورت میں اس زمین میں تصرف جائز نہیں ہے۔
نماز میت کے بیچ میں جماعت میں شامل ہونے کی شرائط
س۶۔ نماز میت کے بیچ میں جماعت میں شامل ہونے کی شرائط کیا ہیں؟
ج۔ اگر کوئی نماز میت کے بیچ میں امام جماعت کے ساتھ شامل ہو تو وہ اقتدا کرسکتا ہے اور تکبیر میں پیش امام کی پیروی کرے گا اور اپنی پہلی تکبیر کو اپنی نماز کی ابتدا ء قرار دےگا اور اپنے وظیفے پر عمل کرتے ہوئے شہادتین پڑھے گا ،مثال کے طور پر جب پیش امام تیسری تکبیر کہے تو وہ اس کے ساتھ تکبیر کہے جو اس کی دوسری تکبیر ہوگی، اس بنا پر وہ نبی اکرمﷺ اور ان کی آلؑ پر صلوات بھیجے گا اور جب پیش امام نماز کو ختم کرے تو بقیہ تکبیروں کو ممکنہ صورت میں ان کی دعاؤں کے ساتھ پڑھے گا، اگرچہ مختصرہی کیوں نہ ہوں اور اگر لوگ اسے دعا پڑھنےکی مہلت نہ دیں تواپنے کھڑے ہونے کی جگہ پر بغیر دعا پڑھے صرف، ایک کے بعد ایک تکبیر پڑھے۔
صدقے کو قرض کے عوض کے طور پر استعمال کرنا
س۷۔ میں نے ایک غریب آدمی کو قرض کے طور پر کچھ رقم دی ہے ، ساتھ ہی اس کو صدقہ دینے کے لئے کچھ رقم بھی الگ سے رکھی ہوئی ہے،کیا میں اس صدقے کی رقم کو قرض کے بدلے اپنے لئے رکھ سکتا ہوں؟
ج۔ آپ صدقے کو اپنی قرض کے عوض کے طور پر شمار کرسکتے ہیں اور وہ مستحب صدقہ جو آپ نے نکال کر الگ سے رکھا ہوا ہے، اسے اپنے لئے رکھ سکتے ہیں۔
جلے ہوئے جنازوں کو غسل و کفن دینا اورتدفین کرنا
ج۸۔
الف) آتش زدگی کے ایک حادثے میں کچھ مسلمان اور غیرمسلمان افراد جل کر آپس میں مخلوط ہوگئے ہیں اور ہر ایک کی شناخت اور تشخیص ممکن نہیں ہے، تو ان کی تکفین، نماز اور تدفین کی نسبت ہماری کیا ذمہ داری ہے؟
ب) مذکورہ فرض میں اگر کوئی خاتون بھی ان کے درمیان ہو اور قابلِ شناخت بھی نہ ہو تو ہمارا وظیفہ کیا ہے؟
ج۔
الف) سوال میں مذکورہ صورت میں احتیاط کی بناء پر ان تمام افراد کے لئے غسل دینا، کفن دینا اور بقیہ واجبات انجام دینا واجب ہے۔
ب) مسلمان مرد اور عورت ،انہیں کپڑے کے پیچھے سے غسل دیں۔
میت کو غسل اور تیمم جبیرہ دینا
س۹۔ کیا زخم اور خون بہنے کی صورت میں میت کو جبیرہ کی شکل میں غسل دیا جاسکتا ہے؟ جائز ہونے صورت میں اس کی کیفیت کیا ہوگی؟ اگر غسلِ جبیرہ ممکن نہ ہو تو کیا اسے تیممِ جبیرہ دیا جاسکتا ہے؟ اس کی کیفیت کیا ہوگی؟
ج۔ میت کو فوری طور پر غسل دینا واجب نہیں ہے، اس بناء پر میت کو ایسے ہی رہنے دیا جائے یہاں تک کہ خون بہنا بند ہوجائے اگر خون ریزی نہ رکے تو چونے کے پلاسٹر جیسی کسی شئے سے اس کی خون ریزی بند کی جائے گی اور پلاسٹر کو دھونے کے بعد میت کو غسل دیا جائے گا۔
میت کا تیمم
س۱۰۔ پانی نہ ہونے کی صورت میں غسل میت کے لئے کتنے تیمم ضروری ہیں؟
ج۔ اگر میت کو غسل دینے کے لئے پانی موجود نہ ہوتو اسے تین غسلوں کے بدلے میں ترتیب کا خیال رکھتے ہوئے تین تیمم دینا ضروری ہے۔ احتیاط مستحب کی بنا پر تین غسلوں کے بدلے میں ایک اور اضافی تیمم بھی دیا جائے۔
میت کو غسل ارتماسی دینا
س۱۱۔ کیا میت کو غسلِ ارتماسی دیا جاسکتا ہے؟
ج۔ احتیاط واجب کی بناء پر ان تین غسلوں میں غسلِ ارتماسی اس انداز میں کہ ان میں سے ہر ایک کے لئے میت کو ایک مرتبہ پانی میں ڈبو یا جائے، کفایت نہیں کرتا لیکن ان تین غسلوں کے دوران اعضائے ثلاثہ (سرو گردن، دائیں جانب اور بائیں جانب) میں سے ہر عضو کو دھوتے وقت ترتیب کا خیال رکھتے ہوئے اس عضو کو آبِ کُر میں ڈبونا جائز ہے۔