رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ اسلامی جمہوری نظام ایک شجرہ طیبہ کی مانند مضبوط و مستحکم، سایہ دار اور ثمر بخش درخت بن چکا ہے اور دشمن اپنے تمام تر مخاصمانہ اقدامات کے باجود اسلامی انقلاب کا کچھ نہیں بگاڑ سکے ہیں۔
رہبر کا انتخاب کرنے والی فقہا کی کونسل یعنی مجلس خبرگان کے سربراہ اور ارکان نے جمعرات 6 ستمبر کو رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی- اس ملاقات میں آپ نے اپنے خطاب میں ماہ ذی الحجہ کے دوسرے نصف کے مبارک ایام اور تاریخی مناسبت منجملہ عید مباہلہ اور روز نزول سورہ ہل اتی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ مباہلہ درحقیقت ایمانی اقتدار کا مظہر اور حقانیت پر اعتماد ہے-
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ہمیں ہمیشہ عالمی سامراج کے مقابلے میں اسلامی نظام کی حقانیت پر اعتماد اور ایمانی قوت و اقتدار کی ضرورت رہی ہے اور موجودہ صورت حال میں بھی رائے عامہ کو اس بات پر مکمل اعتماد اور بھروسہ ہے کہ اسلامی نظام کا راستہ برحق ہے-
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ آج کے حالات بہت ہی حساس ہیں لیکن اس حساسیت کی وجہ دشمنوں کی کثرت یا ان کی زیادہ طاقت نہیں ہے کیونکہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے آغاز سے ہی یہ دشمن موجود رہے ہیں اور حتی اس دور میں تو وہ زیادہ طاقتور تھے لیکن تمام تر مخاصمانہ اقدامات منجملہ طبس پر فوجی حملے، آٹھ سال تک جنگ مسلط کرنے، ایران کے مسافر بردار طیارے کو مار گرانے اور اقتصادی ناکہ بندی اور پابندیوں کے باوجود وہ اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکے اور آج اسلامی جمہوری نظام ایک شجرہ طیبہ کی مانند مضبوط و مستحکم، سایہ دار اور ثمربخش درخت بن چکا ہے-
آپ نے فرمایا کہ آج کی صورت حال اس لحاظ سے حساس ہے کہ اسلامی جمہوری نظام نے گذشتہ چالیس برسوں کے دوران تسلط پسندانہ نظام اور سامراج کی خواہش کے برخلاف ایک نئے نظرئے اور نئے راستے کے ساتھ آگے کی سمت قدم بڑھایا ہے اور اس صورت حال میں بین الاقوامی سیاست کے تضادات سے پر جنگل میں طرح طرح کے تقاضے سامنے آتے ہیں کہ جس کا وقت اور حالات کے مطابق پوری دقت کے ساتھ مقابلہ کرنا اور حالات سے نمٹنا چاہئے-
رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے اس خطاب میں فرمایا کہ آج اسلامی جمہوری نظام کو ایک وسیع اقتصادی جنگ کا سامنا ہے جو ایک آپریشنل روم میں بیٹھ کر پوری منصوبہ بندی کے ساتھ کی جا رہی ہے لیکن اس اقتصادی جنگ کے ساتھ ساتھ ایک اہم تشہیراتی جنگ اور میڈیا وار بھی ہے جس سے اکثر غفلت ہو جاتی ہے-
آپ نے فرمایا کہ تشہیراتی جنگ پہلے سے تھی لیکن اب اس میں شدت آگئی ہے- آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ جو اطلاعات اور معلومات ہمارے پاس ہیں ان کے مطابق امریکا اور صیہونی حکومت کی خفیہ ایجنسیوں نے ہمارے اطراف میں موجود علاقے کے قارونوں کی مالی حمایت سے اس میڈیا وار کے لئے ایک پورا سسٹم تیار کر رکھا ہے اور وہ پوری قوت کے ساتھ ہمارے معاشرے کی تشہیراتی اور نطریاتی فضا کو آلودہ کرنے میں لگی ہوئی ہیں-
آپ نے فرمایا کہ اس حساس صورت حال میں عوام اور دانشوروں کی اہم ترین ذمہ داری حکومت اور عوام کے درمیان اتحاد کو مستحکم اور مضبوط رکھنا ہے اور ہر طرح کی مایوسی اور ناامیدی کی فضا قائم کرنے سے اجتناب کرنا ہے-
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ عوام میں مایوسی اور ناامیدی پیدا کرنے کی دشمنوں کی تمام تشہیراتی مہم اور ان مشکلات کے باوجود انقلاب اور ملک ترقی کی منزلیں طے کر رہا ہے-
آپ نے فرمایا کہ اربعین حسینی کے مارچ میں نوجوانوں کی وسیع پیمانے پر موجودگی، اعتکاف، نماز جماعت اور ماہ مبارک رمضان میں دعا و نیائش کے اجتماعات میں ایرانی نوجوانوں کی بھرپور شرکت معنوی میدان میں ترقی و پیشرفت کا منہ بولتا ثبوت ہے-