متعدد شہیدوں کے اہل خانہ نے منگل کو رہبرانقلاب سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران کے اسلامی نظام کو نقصان پہنچانے کے لئے دشمنوں کی کوششوں اور حالیہ ہنگاموں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ جس چیز نے دشمنوں کو اپنی عداوتوں کو عملی جامہ پہنانے سے روک رکھا ہے، وہ ایرانی عوام میں پایا جانے والا جذبہ ایثار و جاں نثاری، ایمان اور شجاعت ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایرانی عوام کی عزت و سلامتی اور ترقی و پیشرفت شہدا کے جذبہ ایثار اور قربانیوں کی مرہون منت ہے-
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس حقیقت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ دشمن ہمیشہ موقع کی تلاش اور ایرانی عوام پر ضرب لگانے کی کوشش میں رہتا ہے، فرمایا کہ پچھلے چند روز کے دوران رونما ہونے والے واقعات میں ایران کے دشمن، اسلامی نظام کی راہ میں مشکلات کھڑی کرنے کے لئے اپنے تمام تر وسائل منجملہ پیسوں، ہتھیار، سیاست اور سیکورٹی اور خفیہ ایجنسیوں کے ساتھ متحد ہو گئے تھے-
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ حالیہ واقعات کے بارے میں مناسب وقت پر عوام سے کچھ باتیں کریں گے-
رہبر انقلاب اسلامی نے دشمنوں کے دشمنانہ اقدامات کی روک تھام میں شجاعت اور ایثار کے جذبے کو اہم قرار دیتے ہوئے شہیدوں کو اس جذبے اور مجاہدت کا کامل نمونہ قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ ایرانی عوام قیامت تک ان عزیز شہیدوں کے احسانمند رہیں گے جنہوں نے اپنے گھر اور گھروالوں کو الوداع کہہ کر ان خبیث دشمنوں کے مقابلے میں، کہ جنھیں مغرب و مشرق اور علاقے کی رجعت پسند حکومتوں کی حمایت حاصل تھی، سینہ سپر ہو گئے-
اس موقع پر قائد انقلاب اسلامی نے مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ کے بعض ملکوں کی افسوسناک صورتحال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اگر مسلط کردہ جنگ میں بعثی دشمن کامیاب ہوجاتا تو وہ کسی بھی چيز پر رحم نہ کرتے اور ایران کی صورتحال لیبیا اور شام سے بھی بدتر ہوجاتی۔
قائد انقلاب نے آخر میں شہیدوں کے اہل خانہ کی قدردانی کرتے ہوئے فرمایا کہ شہیدوں کے والدیں کی شجاعت اور ایثار بھی ان کے شہید جوانوں سے کم نہیں اور ملک ان کا احسانمند ہے۔