اسلامی تبلیغات کی کوآرڈینیشن کونسل کے ارکان نے بدھ کو رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی-
رہبرانقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں اپنے خطاب کے آغاز میں فرزند رسول حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کے یوم ولادت باسعادت کی مبارکباد پیش کی اور تیس دسمبر دو ہزار نو کو ایران کے انقلابی عوام کے ذریعے فتنوں کو ناکام بنانے کے لئے نکالی گئیں ملک گیر تاریخی ریلیوں کو ایک بڑا واقعہ قرار دیا-
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ امریکی حکومت دنیا کی سب سے زیادہ فاسق اور ظالم حکومت ہے-
آپ نے فرمایا کہ داعش اور دیگر تکفیری دہشت گرد گروہوں کے لئے امریکا کی حمایت ، آل سعود جیسی ظالم اور ڈکٹیٹر حکومتوں کی پشتپناہی، جرائم پیشہ صیہونیوں اور ان مجرموں کا امریکا کی طرف ساتھ دیا جانا جو یمن کے عوام کو خاک و خون میں غلطاں کر رہے ہیں، ایسی مثالیں ہیں جو امریکی حکومت کی ظالمانہ، غلیظ اور فاسق ماہیت کو آشکارا کرتی ہیں-
رہبر انقلاب اسلامی نے امریکی حکومت اور امریکی عدالتی نظام پر حکمفرما نسل پرستی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ امریکا کے عدالتی اور حکومتی نظام میں اس طرح کی بنیادی مشکلات اور خرابیاں ہونے کے باوجود امریکی حکام دیگر ملکوں کے عدالتی نظام منجملہ ایران کے متدین عدالتی نظام پر انگلیاں اٹھاتے ہیں-
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران میں سیاسی، مذہبی، قومی اور لسانی اختلافات پیدا کرنے کے لئے امریکا کے ذریعے بے پناہ دولت خرچ کئے جانے اور اس کے پیچیدہ منصوبوں کو لاحاصل اور ناکام بتایا اور فرمایا کہ اللہ کی مدد و نصرت سے ایران کا اسلامی نظام اور ایرانی عوام تمام میدانوں میں امریکا کو مایوس اور ذلیل و رسوا کریں گے-
قائد انقلاب اسلامی نے امریکہ کے سابق صدر رانلڈ ریگن اور موجودہ صدر کا قیاس کرتے ہوئے فرمایا کہ: ریگن، اس شخص سے کہیں بہتر اداکاری کرتا تھا جو آج امریکہ کا صدر ہے۔ کہیں طاقتور اور کہیں زیادہ عقلمند بھی تھا اور اس نے ایرانی عوام کے خلاف عملی اقدام کرتے ہوئے ہمارے مسافربردار طیارے کو نشانہ بنایا، لیکن آج وہ عتاب اور عذاب الہی میں مبتلا ہے لیکن اسلامی جمہوریہ ایران روزافزوں استحکام کے ساتھ ترقی اور پیشرفت کے راستے پر گامزن ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ترقی وپیشرفت کا یہ عمل اور راستہ امریکا کے موجودہ صدر کے دور میں بھی جاری رہے گا اور اسلامی جمہوریہ ایران کے کمزور ہونے یا میدان سے خارج ہو جانے کا ان کا ارمان کبھی بھی پورا نہیں ہو سکے گا اور مایوسی کا یہ نشان ان کے سینے پر باقی رہے گا-
آپ نے فرمایا کہ دشمن نے اپنے لوہا نما پنجے پر مخمل کا دستانہ پہنا اور کچھ عرصے تک ہمیں سرگرم رکھنے کی کوشش کی لیکن بہت جلد رسوا ہوگیا اور آج اسلام اور اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب امریکہ کے ناپاک عزائم کا پردہ فاش ہوچکا ہے۔ دریں اثنا آپ نے ایران پر عائد پابندیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ عوام اور اعلی حکام کو چاہئے کہ استقامتی اور مزاحمتی معیشت کا طریقہ کار اختیار کرکے دشمن کے اقدامات کو ناکام بنائیں۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایرانی عوام میں مایوسی پھیلانے اور طرح طرح کے شبہات پیدا کرنے کے تعلق سے امریکا کی بلاوقفہ ناکام کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ تیس دسمبر کی تاریخ اپنی پوری عظمت کے ساتھ اس طرح کے اقدامات کا جواب دینے کے لئے ایرانی عوام کی جانب سے منھ توڑ جواب اور انقلابی و دینی اقدار کا بہترین دفاع تھا، البتہ آج بھی ایرانی عوام اپنے انقلابی اور دینی اقدار کے دفاع میں پوری طرح ثابت قدم ہیں-
آپ نے فرمایا کہ دشمنوں نے روز اول سے ہمیشہ اس بات کا جھوٹا پروپیگنڈہ کیا کہ اسلامی انقلاب اور اسلامی نظام زیادہ دن تک باقی نہیں رہے گا لیکن آج چالیس سال کا عرصہ گذر جانے کے بعد بھی اسلامی جمہوری نظام اپنی حیات طیبہ جاری رکھے ہوئے ہے-