رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ دہشت گردانہ حملوں سے ایرانی قوم اور حکام کے ارادوں کو کمزور نہیں کیا جاسکتا اور اسلامی جمہوریہ ایران پوری طاقت و توانائی کے ساتھ اپنی ترقی کا سفر جاری رکھےگا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران کی مختلف یونیورسٹیوں کے عہدیداروں، اساتذہ اور طلبا کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ ملاقات میں اپنے خطاب میں تہران کے دہشتگردانہ حملوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اس قسم کے واقعات ایرانی قوم اور حکام کے عزم و ارادے پر اثر انداز نہیں ہو سکتے۔رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دہشت گردانہ حملوں سے ایرانی قوم اور حکام کے ارادوں کو کمزور نہیں کیا جاسکتا اور اسلامی جمہوریہ ایران پوری طاقت و توانائی کے ساتھ اپنی ترقی کا سفر جاری رکھے گا۔آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے گذشتہ اڑتیس برسوں کے دوران اسلامی جمہوری نظام کے خلاف تمام تر منصوبوں، سازشوں منجملہ آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ، بغاوت کی کوششوں، پابندیوں ، مخاصمانہ پروپیگنڈوں اور دہشت گردی کے واقعات کے باوجود ایرانی قوم کی استقامت و مزاحمت اور اسلامی انقلاب کی پیشرفت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ تہران کے دہشت گردانہ حملوں نے آج کی نسل پر یہ واضح کردیا کہ دہشت گردی اور دہشت گردانہ اقدام کیا ہوتاہے اور دہشت گرد عناصر کس طرح بے گناہ اور معصوم شہریوں کو نشانہ بناتے ہیں -رہبر انقلاب اسلامی نے مزید فرمایا کہ ماضی کے برسوں کی صورتحال بدھ کے حملوں سے کہیں زیادہ دشوار تھی لیکن ایران نے آگے کی سمت اپنا سفر جاری رکھا اور تسلط پسندانہ نظام کو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ سب جان لیں کہ بدھ کے روز کے دہشت گردانہ واقعات سے ایرانی قوم کے حوصلے پست نہیں ہوں گے اور دہشتگردوں میں اتنی توانائی نہیں ہے کہ وہ ایرانی قوم اور حکام کے ارادوں اور فیصلوں پر اثر انداز ہو سکیں۔آپ نے فرمایا کہ ان واقعات نے اس بات کو ثابت کر دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اگر اس مقام پر جو فتنوں کا گڑھ ہے، استقامت و مزاحمت کا راستہ اختیار نہ کرتا تو آج اندرون ملک اسے بہت سے مسائل و مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا۔رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سیدعلی خامنہ ای نے آخر میں فرمایا کہ انشااللہ دہشتگرد نیست و نابود ہو جائیں گے۔
واضح رہے کہ تہران میں بدھ کے روز ایرانی پارلیمنٹ اور حضرت امام خمینی رح کے حرم کے احاطے میں دہشت گردوں کے وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں مجموعی طور پر سترہ افراد شہید اور باون دیگر زخمی ہوئے ہیں۔دہشتگرد گروہ داعش نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔