رہبر انقلاب اسلامی نے پولیس کے اعلی عہدیداروں اور اہلکاروں سے ملاقات میں امن وامان کو سب سے اہم موضوع قرار دیا اور پولیس کے اعلی عہدیداروں کو اس ادارے کے کارکنان کی فکر اور عمل کے سالم ہونے کی نظارت کرنے اور سماجی اور اخلاقی امن وامان کے قیام پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ اپنی منصوبہ بندی کو عقل و منطق، عزم و اقتدار اور قانون پرستی اور محبت و عطوفت پر استوار کریں تاکہ ایران کی قدر شناس عوام کے ذہن میں ناجا یعنی ایران کے قانون نافذ کرنے والے ادارے کی مطلوبہ تصویر بن سکے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے گذشتہ چند مہینوں کے دوران پیش آنے والے اہم واقعات اور پولیس کے اعلی افسران اور دیگر اہلکاروں اور وزیر داخلہ کی جانب سے عشرہ فجر اور ۲۲ بہمن کی ریلیوں، پارلیمنٹ یعنی مجلس شورائے اسلامی کے انتخابات کے دوسرے مرحلے کے انعقاد اسی طرح مجلس خبرگان کے انتخابات کے موقع پر امن و امان برقرار رکھنے اور عید نوروز کے سفری ایام کے دوران ذمہ دارانہ انداز میں ملک کی اہم شاہراہوں پر ان کی موجودگی پر شکریہ ادا کیا اور انکی قدر دانی کی۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے ایام نوروز میں سفر کے موضوع پر خاص طور پر گفتگو کرتے ہوئے اس نکتے کی جانب اشارہ کیا کہ گرچہ ملکی شاہراہوں پر حادثات کے واقعات میں کمی آگئی ہے لیکن حادثات اور جانی نقصان کے اعداد و شمار ابھی بھی زیادہ ہیں اور پولیس اور مربوط اداروں کو چاہئے کہ اس سلسلے میں اپنی کوششیں جاری رکھیں تاکہ یہ اعداد و شمار مسلسل کم ہوتے رہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے امن وامان کے موضوع کو بہت اہم اور سب سے زیادہ اولویت والا موضوع قرار دیا اور اس بات کی تاکید کی کہ امن وامان کے بغیر عوام کی روزمرہ کی زندگی، علمی، دانشگاہوں کی سرگرمیاں، اقتصاد اور ملک کا نظم و نسق چلانا ممکن نہیں ہے۔آپ نے فرمایا کہ استقامتی معیشت کے شعبے میں اقدام و عمل اور ملکی سطح پر اقتصاد کے شجرہ طیبہ کے تشکیل پانے کے لئے بھی امن و امان نہایت ضروری ہے۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے نا امنی کی بنیادی وجوہات کی ریشہ یابی کو اہمیت کا حامل موضوع قرار دیا اور دیگر تمام اداروں کی جانب سے پولیس کی مدد کئے جانے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ صحت و سلامتی، توجہ اور پولیس کے اعلی حکام میں بہت زیادہ احساس ذمہ داری اور وزیر داخلہ کا پدرانہ برتاو وہ غنیمت مواقع ہیں کہ جن سے مورد نظر اہداف تک پہنچنے کے لئے پہلے سے زیادہ استفادہ کیا جانا چاہئے۔
آپ نے پولیس کی کیفیت اور تعداد میں بہتری لانے کے لئے حکومت کی جانب سے عوام کی مدد کئے جانے کے موضوع پر سنجیدگی سے توجہ کئے جانے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ پولیس اور وزارت داخلہ اپنی موجودگی کو یقینی بنانے اور عوام کی خدمت کے لئے ہر ممکن تحقیقات انجام دیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے عوام سے پولیس کے بڑھتے ہوئے رابطوں کا تذکرہ کرتے ہوئے، پولیس کی سلامتی کو بہت اہم قرار دیا اور فرمایا کہ پولیس کی فکری، اخلاقی اور عملی سلامتی، عوامی حمایت حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ پولیس کے عوام کے مختلف طبقوں سے رابطے کو مضبوط اور مستحکم کرے گا۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے جامع، ہمہ جانبہ اور مستقل نظارت کو پولیس کے سلامتی کے لئے ضروری قرار دیا اور پولیس کا دائرہ پورے ملک میں بڑھانے اور رہائشی علاقوں اور شہروں کے اطراف میں، دور دراز علاقوں میں اور چھوٹے شہروں میں عوام کے زیر استعمال علاقوں میں امن و امان کی برقراری پر تاکید فرمائی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات پر تاکید کی کہ اخلاقی امنیت اور عوام کے اس سلسلے میں خدشات وہ اہم موضوعات ہیں کہ جن کی جانب پولیس کو خاص طور پر توجہ کی جانی چاہئے۔ آپ نے فرمایا کہ منشیات، فتنہ و فساد اور لاقانونیت معاشرے کی جسمانی، جانی اور اخلاقی سیکورٹی کے لئے خطرے کا باعث ہیں، بنا بر ایں صاحب نظر اور اہل فکر افراد کی ماہرانہ آراء سے استفادہ کرتے ہوئے خاص طور پر پولیس کے اندر ان مسائل سے مقابلہ کرنے کے لئے جامع منصوبہ بندی کی جائے۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا کہ اخلاقی امنیت سے مربوط مسائل کے سلسلے میں منظم، مستحکم، منطقی اور صحیح منصوبہ بندی کئے جانے کے بعد بعض افراد کی جانب سے اسکی مخالفت یا اسکے خلاف میڈیا پر تنقید نہ کی جائے بلکہ خدا پر توکل کر کے اس کام کو آگے بڑھانا چاہئے۔
آپ نے عوام کے ذہنوں میں پولیس کی ایک خاطر خواہ تصویر کو انتہائی ضروری قرار دیتے ہوئے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ عوام کے ذہنوں میں پولیس کا ایک مہربان اور مقتدر دوست کے عنوان سے خاکہ بننا نہایت ضروری ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے مزید فرمایا کہ بغیر بے رحمی کے قاطعانہ اقتدار، اندرونی سلامتی، موقع پر فورا اور سرعت کے ساتھ موجودگی، عوام کے ساتھ محبت و عطوفت سے پیش آنا اور انکی مدد کیا جانا، اور قانون پرستی وہ عوامل ہیں کہ جو پولیس کی مثبت تصویر عوام کے سامنے پیش کریں گے۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے ان موارد کے احیاء کو پولیس کی پیشرفت کے لئے زمینہ ساز اور ملکی ترقی میں پولیس کی شراکت قرار دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے سینتیس سالہ دشمنی کے باجود ملکی ترقی و پیشرفت کا سلسلہ مستقل اور بہترین انداز میں جاری رہنے کا ذکر کرتے ہوئے مزید فرمایا کہ اسلامی نظام نے عوامی حمایت کے زریعے دشمن کی ناک کو زمین پر رگڑ دیا ہے اور دشمن کی جانب سے ملک میں مایوسی، بد بینی اور اختلافات پھیلانے کی کوشش بھی انکی ایران کی پیشرفت اور ترقی کی وجہ سے ناراضگی کی وجہ سے ہے۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے تمام حکومتی عہدیداروں اور عوام کو ملک میں موجود وحدت کی فضا کی حفاظت کئے جانے کی دعوت دیتے ہوئے فرمایا کہ دو محاذوں، دو فرقوں اور دو دھڑوں میں تقسیم ہونا وہ مہلک ضرب ہے جس کی دشمن بھی تلاش میں ہے۔
آپ نے معاشرے میں موجود بعض لاقانونیت اور بے راہ روی کو دوسرے ممالک کی مانند قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ ایران کی مجموعی صورتحال کے لئے عمومی حرکت کو قابل توجہ قرار دیا جائے اور خداوند متعال کے فضل وکرم سے یہ حرکت اور نگاہ غالب بہت اچھی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اسی طرح پولیس کی مذہبی اور سیاسی سرگرمیوں کو پولیس اہلکاروں کے اندر ظرافت مندانہ جذبات کی تقویت کا سبب اور ایک قابل قدر اور با اہمیت سرگرمی قرار دیا۔
آپ نے پولیس کے اعلی افسران اور دیگر کارکنان کے اہل خانہ کا بھی شکریہ اد اکیا کہ جو انکے خدمات انجام دینے کی راہ میں اپنے صبر و بردباری کے زریعے معاون ثابت ہوتے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی کی گفتگو سے پہلے پولیس کے سربراہ بریگیڈئیر جنرل اشتری نے ماہ شعبان کی عیدوں کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے اعلان کیا کہ سرحدوں پر تسلط اور کنٹرول، دہشتگردوں، اسمگلروں اور بدمعاشوں کے خلاف آپریشن کئے جانے کی صلاحیتوں میں اضافہ، سسٹم کو بہتر بنانا، دوران سفر ٹریفک حادثات میں جانی نقصان کی شرح میں کمی، تمام زاویوں سے نظم و انظباط کا خیال رکھا جانا، افرادی قوت کا احترام کیا جانا، اور استقامتی معیشت کے تحقق کے لئے تعاون پولیس کے اہم پروگرام اور سرگرمیاں ہیں۔