ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

سوئٹزرلینڈ کے تاجر ایران کے ساتھ تجارتی لین دین میں اضافہ کر سکتے ہیں

رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے سوئٹزرلینڈ کے صدر یوہان اشنائیڈر آمان سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات اور سوئٹزرلینڈ کی حکومت کے طرز عمل کی اسلامی جمہوریہ ایران کے رائے عامہ پر پڑنے والے مثبت اثرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اور اقتصادی اور علمی میدان میں باہمی تعاون کو سراہتے ہوئے فرمایا کہ ایران اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان تجارتی لین دین بہت کم اور نا مناسب ہے اور سوئٹزرلینڈ کے تاجر اور سرمایہ دار ایران میں موجود وافر توانائیوں سے آشنا ہو کر اس تجارتی لین دین میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
رہبر انقلاب نے بعض مغربی ممالک کی ایران پر عائد کردہ پابندیوں اور دبائو کی سوئٹزرلینڈ کی جانب سے حمایت نہ کئے جانے کے ماضی کو ثقافتی میدان میں تعاون کا مناسب زمینہ قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ ہم ماضی سے ہی سوئٹزرلینڈ کو صلح، دوستی اور تعاون کے مرکز کے طور پر پہچانتے ہیں البتہ بعض یورپی ممالک ایسے نہیں ہیں اور جنگ بھڑکانے اور اختلافات پیدا کرنے میں انکا منافع شامل ہے۔
آپ نے یورپی ممالک کی جانب سے جنگ کی آگ بھڑکانے من جملہ ایران کے خلاف مسلط کردہ جنگ میں صدام کو یورپی میزائیل اور لڑاکا طیارے دیئے جانے جیسے ایرانی عوام کے تجربات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ ماضی میں انکے اس عمل سے ہمارے عوام میں انکے بارے میں ایک منفی ذہنیت پیدا ہوگئی ہے لیکن ایران میں سوئٹزرلینڈ کے حوالے سے اس طرح کی ذہنیت نہیں پائی جاتی۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کی جانب سے دونوں ملکوں کے مابین معاہدوں پر عمل درآمد کی ضمانت اور مکمل اقتصادی پشت پناہی پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ اہم بات یہ ہے کہ سنجیدہ تعاون اور راسخ عزم و ارادے کے زریعے ان معاہدوں کو عملی اقدامات میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
اس ملاقات میں صدر مملکت حسن روحانی بھی موجود تھے۔ سوئٹزرلینڈ کے صدر یوہان اشنائیدر آمان نے ایران کے حالیہ دورے پر خوشی اور مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اور دونوں ملکوں کے درمیان دیرینہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات ہمارے لئے باعث فخر ہے کہ ہم ایران میں موجود ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں توسیع کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
صدر آمان نے اپنے وفد میں سوئٹزرلینڈ کے دو اقتصادی اور علمی گروہوں کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ اس سفر میں ایران اور سوئٹزرلینڈ کے مابین تعلقات کے فروغ کے سلسلے میں روڈ میپ پر گفتگو کی گئی ہے اور اس روڈ میپ پر اتفاق کے زریعے ہمارے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔
سوئٹزرلینڈ کے صدر نے عالمی سطح پر موجود سازشوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام تر بے ثباتی اور سازشیں آج حتی یورپ اور سوئٹزرلینڈ کا بھِ احاطہ کئے ہوئَ ہیں اور ان عظیم مشکلات سے نمٹنے کے لئے ہمیں ایک دوسرے سے تعاون کی ضرورت ہے

 

700 /