رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے آج صبح درس خارج فقہ میں عالم مومن و مظلوم شیخ نمر باقر النمر کو شہید کئےجانے کے سعودی اقدام کی شدید مذمت کی اور سعودی عرب کے اس جرم اور یمن اور بحرین میں اس جیسے دوسرے جرائم کے ارتکاب پر دنیا کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرنے کی تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اس مظلوم شہید کا خون ناحق بہت جلد اپنا اثر دکھائے گا اور دست انتقام الہی بہت جلد سعودی سیاستدانوں کے گریبانوں تک پہنچے گا۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا کہ اس مظلوم عالم دین نے نہ لوگوں کو مسلحانہ تحریک پر اکسایا تھا نہ ہی کوئی خفیہ سازش انجام دی تھی، بلکہ ان کا تنہا کام دینی غیرت کے جذبے میں کھلے عام امر بہ معروف اور نہی از منکر کرنا تھا۔
رہبر انقلاب نے شیخ نمر کی شہادت اور ان کا ناحق خون بہائے جانے کو سعودی حکومت کی سیاسی غلطی قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ خداوند متعال بے گناہ کے خون کو کبھی معاف نہیں کرے گا اور ناحق بہایا جانے والا خون بہت جلد اس حکومت کے مجرموں اور سیاستدانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔
آپ نے آزادی، انسانی حقوق اور جمہوریت کا دعوی کرنے والوں کی خاموشی اور صرف تنقید اور اعتراض کئے جانے پر سعودی حکومت کی جانب سے خون ناحق بہائے جانے کی حمایت کئے جانے پر شدید تنقید کرتے ہوئے تاکید فرمائی کہ عالم اسلام اور پوری دنیا کو اس مسئلے کے بارے میں اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا چاہئے۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے سعودی فوج کے زریعے بحرین کے عوام کو آزار و اذیتیں دینے اور انکے گھروں اور مسجدوں کو مسمار کئے جانے اور اسی طرح یمن کے عوام پر دس ماہ سے جاری بمباری کو سعودی حکومت کے جرائم کے دیگر نمونے قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ جو لوگ سچائی کے ساتھ انسانیت کی سرنوشت، انسانی حقوق کی سرنوشت اور عدل و انصاف میں دلچسپی رکھتے ہیں، انہیں چاہئے کہ وہ ان مسائل کی بررسی کریں اور ان حالات سے انہیں غافل نہیں ہونا چاہئے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے مزید فرمایاکہ یقینا شہید شیخ نمر خدا کی خاص عنایات کے حقدار ہیں اور اس میں کوئی شک نہیں کہ دست انتقام الہی بہت جلد ان ظالموں کے گریبانوں تک پہنچے گا جنہوں نے ان کی جان لی ہے اور یہی بات ہمارے لئے تسلی کا باعث ہے۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا کہ اس مظلوم عالم دین نے نہ لوگوں کو مسلحانہ تحریک پر اکسایا تھا نہ ہی کوئی خفیہ سازش انجام دی تھی، بلکہ ان کا تنہا کام دینی غیرت کے جذبے میں کھلے عام امر بہ معروف اور نہی از منکر کرنا تھا۔
رہبر انقلاب نے شیخ نمر کی شہادت اور ان کا ناحق خون بہائے جانے کو سعودی حکومت کی سیاسی غلطی قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ خداوند متعال بے گناہ کے خون کو کبھی معاف نہیں کرے گا اور ناحق بہایا جانے والا خون بہت جلد اس حکومت کے مجرموں اور سیاستدانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔
آپ نے آزادی، انسانی حقوق اور جمہوریت کا دعوی کرنے والوں کی خاموشی اور صرف تنقید اور اعتراض کئے جانے پر سعودی حکومت کی جانب سے خون ناحق بہائے جانے کی حمایت کئے جانے پر شدید تنقید کرتے ہوئے تاکید فرمائی کہ عالم اسلام اور پوری دنیا کو اس مسئلے کے بارے میں اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا چاہئے۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے سعودی فوج کے زریعے بحرین کے عوام کو آزار و اذیتیں دینے اور انکے گھروں اور مسجدوں کو مسمار کئے جانے اور اسی طرح یمن کے عوام پر دس ماہ سے جاری بمباری کو سعودی حکومت کے جرائم کے دیگر نمونے قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ جو لوگ سچائی کے ساتھ انسانیت کی سرنوشت، انسانی حقوق کی سرنوشت اور عدل و انصاف میں دلچسپی رکھتے ہیں، انہیں چاہئے کہ وہ ان مسائل کی بررسی کریں اور ان حالات سے انہیں غافل نہیں ہونا چاہئے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے مزید فرمایاکہ یقینا شہید شیخ نمر خدا کی خاص عنایات کے حقدار ہیں اور اس میں کوئی شک نہیں کہ دست انتقام الہی بہت جلد ان ظالموں کے گریبانوں تک پہنچے گا جنہوں نے ان کی جان لی ہے اور یہی بات ہمارے لئے تسلی کا باعث ہے۔