رہبر انقلاب اسلامی نے شہدا اور ان کے اہل خانہ کی قدردانی پر زور دیا اور انہیں انقلاب کا مشعل راہ قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ رسمی رپورٹوں کے مطابق امریکہ اور عالمی سامراج اپنی کمزورترین پوزیشن میں ہے۔ آپ نے عالمی سامراج کے سرخیل امریکہ کی مسکراہٹ کے مجذوب اور ان کی دھونس دھمکیوں سے مرعوب ہونے کی جانب سے خبردار کرتے ہوئے فرمایا کہ ید اللہ فوق ایدیہم۔ خدا کا ہاتھ ان کے ہاتھوں سے اونچا ہے۔
ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی کی چالیسویں سالگرہ اور اس انقلاب کے ایک نئے مرحلے کے آغاز کی مناسبت سے، رہبر انقلاب اسلامی، آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایک اہم اور اسٹریٹیجک بیان جاری کیا۔ آپ نے اس بیان میں یوم آزادی بائیس بہمن مطابق گیارہ فروری کے جلوسوں میں عوام کی سرافرازانہ اور دشمنوں کو مایوس کرنے والی شرکت کا شکریہ ادا کیا اور گذشتہ چالیس سال کے دوران طے شدہ پر افتخار راستے کی خصوصیات اور انقلاب اسلامی کی برکتوں کے نتیجے میں ملت ایران کی شائستہ پوزیشن کی تشریح کی۔ آپ نے مستقبل کی جانب حقیقت پر مبنی امیدیں وابستہ کرنے پر تاکید کی اور اہداف کی جانب دوسرا اہم قدم رکھنے میں نوجوانوں کے کردار کو لامتبادل قرار دیا۔ آپ نے نوجوانوں اور مستقبل میں ملک کی باگ ڈور سنبھالنے والوں کے نام سات سرخیوں پر مشتمل ایک اسٹریٹیجک بیان جاری کیا۔
ایرانی بحریہ نے آٹھ سالہ مقدس دفاع کے دوران یادگار اور قابل افتخار کارنامے انجام دیئے ہیں۔ ایران کی بحری فوج، دفاعی طاقت اور دفاع کے شعبے میں ترقی و پیشرفت جاری رکھنے میں پرعزم ہے۔ سی بناء پر امن و سلامتی کے تحفظ میں ایرانی بحریہ کا کردار اسٹریٹیجک سطح پرہے۔
رہبر انقلاب: سرخیل، ظالم امریکہ کو علاقے میں خانہ جنگی، دہشت گرد گروہوں کی گھناؤنی سرگرمیوں اور جھڑپوں کی حمایت میں اپنا مفاد دکھائی دے رہا ہے۔ اسلامی جمہوری نظام اور ملت ایران، کھل کر اور صاف و شفاف طریقے سے ظلم اور سامراج کے سامنے اپنی استقامت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
امریکی عزائم کی روک تھام کے سلسلے میں ایران اور روس مل کر تعاون کرسکتے ہیں، کیونکہ امریکہ آج دنیا کے لئے ایک خطرہ بنا ہوا ہے۔ ایران، روس اور ترکی پر عائد پابندیوں نے ایک سنہری موقع فراہم کیا ہے جس سے تینوں ممالک اجتماعی طور پر امریکی عزائم کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران جوہری معاہدے سے متعلق ایک ایسا موقف اپنائے گا جو قوم کی عزت اور ملک کے مفاد کے مطابق ہو۔
ایران اور ترکی، علاقے کے دو طاقتور اور باوقار ممالک ہیں، رہبر انقلاب اسلامی موجودہ صورتحال میں اسلامی جمہوریہ ایران اور ترکی کے مابین اتحاد کی ضرورت اور زیادہ محسوس ہو رہی ہے، ترک صدر
سامراجی طاقتیں علاقے کے قارونوں کے ساتھ مل کر ایران کے خلاف معاشی جنگ کے ساتھ ساتھ تشہیراتی اور میڈیا وار میں مصروف ہیں۔ رائے عامہ کو اس بات پر مکمل اعتماد اور بھروسہ ہے کہ اسلامی نظام کا راستہ برحق ہے۔
امریکیوں کے گذشتہ رویے کے مطابق، ان سے مذاکرات کا کوئی سوال نہیں۔ یورپیوں سے مذاکرات میں کوئی حرج نہیں تاہم ان سے امیدیں وابستہ نہ کی جائیں۔ حکومت معاشی استحکام کے لئے ماہرین کی رائے سے استفادہ کرے۔ پارلیمنٹ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کی موجودگی اس نظام کے استحکام اور شکوہ کی علامت ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی: فلسفہ حج ہر مفکر اور حساس انسان کو سوچنے پر مجبور کردیتا ہے۔ امت اسلامیہ کو اتحاد کے ذریعے امریکہ کی شیطانی پالیسیوں پر پانی پھیر دینا چاہئے۔
یہ آسمانی آواز بدستور دلوں کو بلا رہی ہے اور صدیاں اور زمانے بیت جانے کے بعد بھی انسانیت کو توحید کے محور پر جمع ہو جانے کی دعوت دے رہی ہے۔ یہ دعوت ابراہیمی تمام انسانوں کے لئے ہے اور اس اعزاز سے سب کو نوازا گیا ہے۔ اگرچہ ممکن ہے کہ کچھ سماعتیں اسے نہ سنیں اور غفلت و جہالت کی گرد تلے دبے بعض دل اس سے محروم رہیں، اگرچہ ممکن ہے کہ کچھ لوگ اپنے اندر اس دائمی اور عالمی ضیافت کا حصہ بننے کی صلاحیت پیدا نہ کر پائيں یا کسی بھی وجہ سے یہ توفیق انھیں حاصل نہ ہو۔
قائد انقلاب اسلامی نے شیخ محمد قمی کو ادارہ تبلیغات اسلامی کی سربراہی کا عہدہ سونپ دیا۔ آپ نے جاری شدہ حکم نامے میں اس بات پر تاکید کی کہ اسلامی اصول پر دشمنوں کے حملے کو نئے انداز اور طور و طریقوں سے دور کرنے اور نوجوان نسل کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ماہ ذی حجہ کو عبادت اور دعاؤں کا مہینہ قرار دیا جس سے خدا انسان کو خود اعتمادی، استقامت اور استحکام عطا کرتا ہے۔ ایرانی عوام کی چالیس سال پر مبنی استقامت اسی ذریعے حاصل ہوئی ہے۔ امریکہ نے ہڈدھرمی کا مظاہرہ کیا۔ دھوکے بازی کی اور اب بلاشرط اور ساتھ ساتھ شرائط رکھتے ہوئے مذاکرات کی پیش کش کر رہا ہے۔ ہم امریکہ کی دھوکے باز حکومت سے مذاکرات نہیں کریں گے۔ جنگ نہیں ہوگی کیونکہ امریکی ایران کے ساتھ جنگ کے نتائج سے بخوبی آگاہ ہیں۔ ملت ایران اپنے ذرائع اور صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر مشکلات پر غلبہ کرلے گی۔
سنیچر کو شام پر کیا گیا حملہ مجرمانہ اقدام ہے۔ امریکی صدر، برطانوی وزیراعظم اور فرانسیسی صدر مجرم ہیں۔ شام اور مغربی ایشیا کے علاقے میں ایران کی موجودگی کی وجہ اس استقامتی محاذ کی مدد کرنا تھی جو ظلم کے مقابلے میں تھا۔ جہاں بھی کسی مظلوم کو مدد کی ضرورت ہوگی اسلامی جمہوریہ ایران وہاں موجود ہوگا۔
ایرانی عوام شہیدوں اور ان کے اہل خانہ کے احسانمند ہیں۔ دشمن اسلامی جمہوریہ ایرانا کے خلاف اپنے تمام تر وسائل کا استعمال کر رہے ہیں تاہم ایرانی عوام کے جذبہ ایثار و جاں نثاری، ایمان اور شجاعت نے دشمنوں کو اپنی دشمنی سے روک رکھا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے امریکی حکومت کو دنیا کی سب سے زیادہ فاسق اور ظالم حکومت قرار دیتے ہوئے فرمایا ہے کہ سب کو جان لینا چاہئے کہ ماضی کی طرح آئندہ بھی اللہ کے فضل و کرم سے مجرم امریکہ اور اس کے آلہ کاروں کو ذلیل و خوار کریں گے۔
ایران کے انڈر ٹوئینٹی تھری سطح پر کشتی لڑنے والے ایرانی پہلوان نے مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت میں صیہونی کھلاڑی سے نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا۔ انہیں کوئی طمغہ نہ ملا تاہم ملک اور عالم اسلام کے لئے عزت و افتخار کا باعث بنے۔