رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج (پیر) دوپہر کے وقت اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ کے متعدد کمانڈروں سے ملاقات میں تاکید کی: سمندر کی سہولت اور اس کی وسیع صلاحیتوں سے استفادہ کرنا ملک میں ایک عوامی ثقافت میں تبدیل ہونی چاہیے۔
اس ملاقات میں جو 7 آذر کو یوم بحریہ کے موقع پر منعقد ہوئی، آیت اللہ خامنہ ای نے بحریہ کی جنگی طاقت اور دفاعی ساز و سامان کو جامع طور پر بہتر بنانے اور دور دراز اور بین الاقوامی سمندروں میں سفر جیسے اقدامات کو جاری رکھنے کو ضروری سمجھا اور فرمایا: مسلح افواج اور حکومت اور دیگر اداروں کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے سے کاموں میں تفہیم، ہم آہنگی اور پیشرفت میں مدد ملے گی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ماضی میں ایرانیوں کے بحری سفروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جو کہ اسلامی اور ایرانی ثقافت اور تہذیب کو دنیا کے دوسرے حصوں میں منتقل کرنے کا سبب بنے، فرمایا: اس ماضی کے باوجود اور شمال اور خاص طور پر ایران کے جنوب میں طویل ساحل سمندر کے صلاحیت کو استعمال کرنے کے کلچر کو نظر انداز کیا گیا ہے اور اسے عوام کا عمومی کلچر بننا چاہیے۔
انہوں نے اس میدان میں ثقافت ایجاد کرنے اور سمندر کے بارے میں بنیادی انفراسٹرکچر کے طور پر عمومی فہم پیدا کرنے کو ضروری سمجھا اور مزید کہا: گزشتہ چند سالوں میں مکران کے ساحلوں کی ترقی پر بات ہوئی اور حکومتوں نے بھی اس کا خیر مقدم کیا لیکن اس میں سنجیدہ پیش رفت ثقافتی سازی پر منحصر ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے فنکارانہ مصنوعات بشمول انیمیشن کے استعمال کو سمندر کے متنوع مواقع کو متعارف کرانے میں کارگر قرار دیا اور فرمایا: فنکارانہ مصنوعات سے استفادہ کرنے اور ملک کی
فوجی اور سول دونوں شعبوں میں بحری ترقی کی صلاحیتوں کو متعارف کروانے سے ان سے استفادہ کرنے کیلئے عوامی رغبت اور رجحان میں اضافہ ہوگا۔
اس ملاقات میں پاک بحریہ کے کمانڈر ایڈمرل شہرام ایرانی نے مختلف شعبوں میں اس فورس کے اقدامات اور منصوبوں کے بارے میں رپورٹ بھی پیش کی۔